13 فروری ، 2015
واشنگٹن ........امریکا نے آئی ایس آئی کے سابق سربراہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اسد درانی کے اسامہ بن لادن کےٹھکانے کے بارے میں بیان کو مسترد کردیا ہے۔ واشنگٹن میں امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی کا یہ بیان کہ، ہوسکتا ہے کہ آئی ایس آئی نے اسامہ کو پناہ دی ہو،غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ ماضی میں صدر اور اُس وقت کی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن بیان دے چکی ہیں کہ اس بات پر یقین کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ پاکستانی حکومت اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے واقف تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسد درانی کا بیان مکمل طور پر غلط ہے۔آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اسد درانی نے الجزیرہ ٹیلی وژن کو انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ عین ممکن ہے کہ آئی ایس آئی نے اسامہ بن لادن کو پناہ دے رکھی ہو۔ان کا کہنا تھا، میں قطعی طور پر نہیں کہہ سکتا کہ کیا ہوا، یہ بہت ممکن ہے کہ آئی ایس آئی کو اسامہ کے بارے میں علم نہ ہو لیکن میرے خیال سے قوی امکان اس بات کا ہے کہ انہیں اسامہ کی موجودگی کا علم تھا،لیکن اس کا مقصد یہ ہوتا کہ پاکستان اسامہ کے ٹھکانے کی معلومات کا تبادلہ مناسب وقت پر صرف کسی ڈیل کے بدلے میں کرتا۔ امریکی دفتر خارجہ سے قبل پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ بھی اسد درانی کے بیان کی تردید کرچکے ہیں۔