کھیل
15 فروری ، 2015

نچلی سطح پر کھیلوں کو رائج کرکے عالمی سطح پر نام کما یاجاسکتا ہے،حسین شاہ

نچلی سطح پر کھیلوں کو رائج کرکے عالمی سطح پر نام کما یاجاسکتا ہے،حسین شاہ

کراچی...... شکیل یامین کانگا......سابق انٹرنیشنل باکسر اولمپک برانز میڈلسٹ حسین شاہ نے کہا ہے کہ گراس روٹ پر کھیلوں کو رائج کرکے ہی پاکستان انٹرنیشنل سرکٹ میں نام کما سکتا ہے، اس بات کا اظہار انہوں نے سندھ جوڈو ایسوسی ایشن کی جانب سے کامن ویلتھ گیمز کے سلور میڈلسٹ جوڈو کا شاہ حسین شاہ کے اعزاز میں گولڈ میڈل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سندھ جوڈو ایسوسی ایشن کی جانب سے حسین شاہ کے صاحبزادے شاہ حسین شاہ کو گلاسگو میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمز میں سلور میڈل حاصل کرنے پر طلائی تمغہ دیا گیا۔ تقریب میں شاہ حسین شاہ کی والدہ خدیجہ حسین شاہ نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان جوڈو فیڈریشن کے سیکرٹری مسعود احمد، پاکستان جوڈو کے ہیڈ کوچ ایران کے سجاد کاظمی‘ سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری مدثر آرائیں، پاکستان تھروبال فیڈریشن کے سیکرٹری مقبول آرائیں، سندھ جوڈو کے صدر عبدالمالک، سیف الرحمن، احمد انیس خان، پی ایس بی کراچی کے ڈائریکٹر محکم الدین منگوریو،حسین بلوچ، اسلم پرویز، سندھ جوڈو کے سیکرٹری محمد رفیق اور دیگر بھی موجود تھے۔ اپنے وقت کے کامیاب باکسر حسین شاہ نے کہا کہ شاہ حسین شاہ نے صرف پانچ سال کی عمر میں جوڈو میں حصہ لینا شروع کیا اور آج وہ جوڈو سرکٹ میں کامیابی سے اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ سب گراس روٹ پر کھیلوں کی سرپرستی کا نتیجہ ہے۔ جاپان میں صرف 4اور پانچ سال کی عمر میں نو عمر کھلاڑیوں کی تربیت شروع کی جا تی ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ جاپان کے کھلاڑی انٹرنیشنل سرکٹ میں چھائے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں بھی ارباب اقتدار کو چاہئے کہ گراس روٹ پر کھیلوں کی سرگرمیوں کو فعال کریں تاکہ ہمارے نوجوانوں کو مربوط انداز میں تربیت مل سکے۔ حسین شاہ نے سندھ جوڈو ایسوسی ایشن اور پاکستان جوڈو فیڈریشن کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ جاپان میں رہتے ہوئے پاکستان کی نمائندگی کرنا مشکل امر تھا تاہم پاکستان جوڈو فیڈریشن کے صدر کرنل (ر) رانا شجاعت اور سیکرٹری مسعود احمد کی کوشش سے شاہ حسین شاہ کو پاکستانی پلیٹ فارم ملا۔ اس طرح شاہ حسین شاہ نے کامن ویلتھ گیمز اور بعد ازاں ایشین گیمز اور دیگر انٹرنیشنل ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ پاکستان جوڈو فیڈریشن کے سیکرٹری مسعود احمد نے کہا کہ فیڈریشن شاہ حسین شاہ کی چار سالہ کارکردگی سے مطمئن ہے۔ اب ہمارا ٹارگٹ ہے کہ شاہ حسین شاہ ریو اولمپک اور بعد ازاں ٹوکیو اولمپک میں میڈل ٹیبل پر آئے اس سلسلے میں ہماری کوشش ہوگی کہ شاہ حسین شاہ کی تربیت کا سلسلہ جاری ہے۔ سندھ جوڈو ایسوسی ایشن کے سیکرٹری محمد رفیق نے کہا کہ جس دن شاہ حسین شاہ نے گلاسگو کامن ویلتھ گیمز میں سلور میڈل حاصل کیا اس وقت ہم نے طے کیا کہ شاہ حسین شاہ جس کا تعلق کراچی سے ہے کہ اعزاز میں تقریب کا اہتمام کرکے ان کو اصلی سونے کا تمغہ دیاجائے گا اور آج ہم نے شاہ حسین شاہ کو سونے کا تمغہ دیکر اپنا وعدہ پورا کردیا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جوڈو کے کسی بھی انٹرنیشنل سرکٹ میں ہمارے کھلاڑی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے سندھ جوڈو ایسوسی ایشن ان کے اعزاز میں تقریبات کا انعقاد کرے گی۔ ایران سے تعلق رکھنے والے جوڈو کے ہیڈ کوچ سجاد کاظمی نے شاہ حسین شاہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ شاہ حسین شاہ ایک باصلاحیت کھلاڑی ہے۔ 2016ریو اولمپک میں اگر وہ کامیاب نہیں ہوسکا تو2020اولمپک میں وہ انشاء اللہ پاکستان کاپرچم بلند کرے گا۔ آخر میں پاکستان جوڈو فیڈریشن کے سیکرٹری مسعود احمد نے شاہ حسین شاہ کو طلائی تمغہ پیش کیا اور دیگر مہمانوں کو اجرک اورسندھی ٹوپی کے تحفے دیئے گئے۔

مزید خبریں :