01 اپریل ، 2015
لاہور........چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک نے کہا ہے کہ انہوں نے لوگوں کےدکھ،درد اورتکلیفیں دورکرنا ہیں، مقدمات کی ڈسپوزل نہیں،بلکہ فیصلےکرناہیں۔لاہورہائی کورٹ کے چیف جسٹس منظوراحمدملک، لاہور ہائی کورٹ بارکی جانب سےاپنےاعزازمیں دیئےگئے استقبالیےمیں شریک ہوئے۔ ہائی کورٹ کےدیگرجج صاحبان کےعلاوہ وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ،صدرلاہورہائی کورٹ بارپیرمسعود چشتی،سیکریٹری بیرسٹرمحمد احمد قیوم اورصدر لاہوربارچوہدری اشتیاق احمد بھی موجودتھے۔چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ جسٹس منظوراحمدملک نےمیڈیا سے گفتگو کرتےہوئےکہ بار ان کی ماں ہے،بار سے ہی بولنا سیکھا،وکالت کی، جج بنے اوراب چیف جسٹس کےعہدےپرپہنچے،خود کوبار میں زیادہ محفوظ تصورکرتےہیں۔جسٹس منظوراحمدملک کاکہناتھاکہ میڈیاکاکرداربڑامثبت اوراہم ہے،میڈیابڑاذمےدارہے،اس میں پڑھےلکھےاوردانشورلوگ موجودہیں، میڈیاکی مثبت تنقید پرخوشی ہوگی۔چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نےبتایاکہ انہوں نےشیخوپورہ کی عدالتوں کااچانک دورہ کیا،گیٹ پرتلاشی دےکرعدالت میں گئے،خوشی ہوئی، کہ تمام جوڈیشل افسر بَروقت عدالتوں میں موجودتھے۔