پاکستان
06 اپریل ، 2015

سندھ اسمبلی کا اجلاس،بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کا واک آئوٹ

سندھ اسمبلی کا اجلاس،بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کا واک آئوٹ

کراچی......سندھ اسمبلی میں نائن زیرو پر چھاپے کے معاملے پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر ایم کیو ایم کے اراکین نے احتجاج اور واک آؤٹ کیا تو دوسری جانب سینئر وزیر نثار کھوڑو کے ریمارکس اور توجہ دلاو نوٹس کی اجازت نہ ملنے پر پر فنکشنل لیگ اور مسلم لیگ ن کے اراکین نے دو مرتبہ واک آئوٹ کیا۔سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ایم کیو ایم کے اراکین نے نائن زیرو پر چھاپے اور گرفتار کارکنان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پرنکتہ اعتراض اٹھایا تو بات کرنے کی اجازت نہ ملی ۔ اسپیکر نے کہا کہ زیر حراست افراد سے ملاقات کا معاملہ عدالت کا ہے۔ ایم کیو ایم کے محمد حسین نے کہا کہ نائن زیرو پر چھاپے اور گرفتاریوں میں قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔ اسپیکر نے توجہ دلاؤ نوٹس پرایم کیو ایم رکن محمد حسین کومزید بات کی اجازت نہیں دی۔ جس پر ایم کیو ایم کے اراکین نے کھڑے ہو کر احتجاج کیا اور بعد میں ایوان سے علامتی طور پر واک آؤٹ کر گئے۔ اسپیکر نے اجلاس میں چیف سیکریٹریز کے نہ آنے پر برہمی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ چیف سیکریٹریز کو اسمبلی میں بلایا جائے۔ فنکشنل لیگ اور مسلم لیگ ن کے اراکین بھی وزیرتعلیم نثار کھوڑا کے ریمارکس کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہ ملنے پرعلامتی واک آوٹ کیا۔ ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا جب اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں تو ایم کیو ایم کے رکن محمد حسین اور ڈپٹی اسپیکر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔شہلا رضا نے اپنے متعلق ریمارکس پر اجلاس دس منٹ کے لئے ملتوی کردیا ،بعد میں اسپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس کی صدارت سنبھالی اور نکتہ اعتراض کے لئے ایجنڈے کے بعد بات کرنے کا وقت مقرر کیا۔مسلم لیگ فنکشنل نے توجہ دلائو نوٹس پر بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاج کیا اور علامتی واک آئوٹ کرگئے۔اجلاس میں شور شرابے کے دوران ڈاکٹر سکندر میندھرو نے سرکار ی بل متعارف کرائے اور کثرت رائےسے منظور بھی کرالئے۔

مزید خبریں :