06 اپریل ، 2015
کراچی.......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ یمن کی آڑ میں اجلاس بلا کر آج ان لوگوں کو اسمبلی میں بٹھایا گیا جن کی رکنیت حرام ہوچکی تھی، جیسے طلاق لینے پر دوبارہ نکاح کرنا پڑتا ہے ویسے ہی استعفیٰ دینے کے بعد دوبارہ الیکشن لڑنا پڑتا ہے۔ جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے مزید کہا کہ مکہ اور مدینہ کی حفاظت کے لیے وہ خود بھی حاضر ہیں لیکن پاکستان کو دوسروں کے معاملات میں چوہدری بننے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان استعفے دے چکے ہیں، اسپیکر نے انہیں اسمبلی میں کیسے آنے دیا؟ الطاف حسین نے تحریک انصاف کے ارکان کی قومی اسمبلی میں آمد پر تنقید کی اور کہا کہ وہ اسمبلی کو طلاق دے چکے تھے، ان کا اسمبلی میں بیٹھنا غیر آئینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب لیگ نے بھارت کو مبصر کی حیثیت دی ہوئی ہے، انہوں نے اپنی حفاظت کے لیے بھارت کو کیوں نہیں بلایا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کے لیے کوئی نہیں آیا، پاکستان کیوں جائے۔