10 اپریل ، 2015
روالپنڈی .....ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کو 6برس بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت سے 18 دسمبر 2014 ءکو ملزم کی ضمانت منظور ہونے کے باوجود رہائی میں تاخیر کیوں ہوئی۔ذکی الرحمان لکھوی کو ممبئی حملہ کیس کی منصوبہ بندی کے الزام میں 6 سال قبل گرفتار کیا گیا تھا ان کی گرفتاری بھارت کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی ۔ 18 دسمبر 2014 ءکو انسداد دہشتگردی کی عدالت نےملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے مچلکوں پر رہائی کا حکم سنایا ۔ تاہم اسی روز ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے لکھوی کی نظربندی کے احکامات جاری کر دئیے ۔29 دسمبر 2014 ءکو اسلام آباد ہائیکورٹ نے نظر بندی کا یہ نوٹیفکیشن معطل کیا تو اسی روز ذکی الرحمان لکھوی کیخلاف ساڑھے 6 سال قبل ایک افغان باشندے کو اغوا کرنے کا مقدمہ درج کر کے گرفتارکر لیا گیا ۔ 7 جنوری2015 ءکو سپریم کورٹ نے لکھوی کی نظربندی کا نوٹیفکیشن بحال کرتے ہوئےہائیکورٹ کو ہدایت کی کہ فریقین کو سن کر نظر بندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ جاری کرے۔9 جنوری 2015 ءکو جوڈیشل مجسٹریٹ نے اغوا کیس میں ذکی الرحمان لکھوی کی ضمانت پر رہائی کا حکم سنا دیا۔13 مارچ 2015 ءکو اسلام آباد ہائیکورٹ نے لکھوی کی نظربندی کا حکم غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم جاری کیا ۔ 13 مارچ کو ہی ڈی سی او اوکاڑہ نے ذکی الرحمان لکھوی کی نظربندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔9 اپریل2015ءکو لاہورہائیکورٹ نے نظربندی کا نیا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیدیا جس کے بعد ذکی الرحمان لکھوی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔ ذکی الرحمان لکھوی کیخلاف ممبئی حملہ کیس میں ضمانت کی منسوخی کی درخواست پر سماعت 13 اپریل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہو گی جبکہ 15 اپریل کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ٹرائل ہو گا۔