19 مئی ، 2015
راولپنڈی...........ایف آئی اے نے اصلی پیسہ لے کر جعلی ڈگریاں بیچنے کے الزام میں آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کے پنڈی میں دو دفاتر سیل کردیئے ہیں ۔ کمپنی کے ریجنل ڈائریکٹر سمیت اٹھائیس افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ کراچی میں بھی ایگزیکٹ کے دفتر پر ایف آئی اے کی دو ٹیموں نےالگ الگ چھا پے مارے اور ریکارڈ تحویل میں لے لیا ۔ وزیر داخلہ چودھری نثار کے آئی ٹی کمپنی ایگزیکٹ کا جعلی ڈگریوں کے کاروبار سے متعلق خبر کا نوٹس لینے کے بعد تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی کمیٹی بنائی گئی، ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات کمیٹی کے سربراہ ہیںجس نےفوری طور پر تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔ آج ایگزیکٹ کے کراچی اور راولپنڈی میں دفاتر پر چھاپے مارے گئے، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے طاہر تنویر نے بتایا کہ ایگزیکٹ راولپنڈی کے راوت میں موجود دونوں دفاتر سیل کردیے گئے ہیں، ایگزیکٹ کے ریجنل ڈائریکٹر کرنل ریٹائرڈ جمیل احمد سمیت اٹھائیس افراد کو حراست میں لے کر اسلام آباد منتقل کردیا گیا ہے،صرف گارڈز اور ویٹرز کو گھر جانے کی اجازت دی گئی ،ایف آئی اے نے چالیس کمپیوٹر بھی قبضے میں لے لیے ہیں ۔ کراچی میں ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے ایگزیکٹ کے ہیڈ کوارٹر پر چھاپا مار کر دو سرور ز کو قبضے میں لے لیا،اس کے کچھ دیر بعد ایف آئی اے کی کوآپریٹو کرائم سرکل کی ٹیم نے ایگزیکٹ کے دفتر پر چھاپا مارا، میڈیا سے گفتگو میں ڈپٹی ڈائریکٹرکوآپریٹو کرائم سرکل کامران عطا نے بتایا کہ کچھ ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے، لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کا ایگزیکٹ کمپنی کے مالک شعیب شیخ سے رابطہ بھی ہوا ہے ،شعیب شیخ کا ایف آئی اے اسلام آباد میں پیش ہونیکا امکان ہے۔ وزیرداخلہ نے چوہدری نثار نےایف آئی اے کو ایگزیکٹ اسکینڈل کی تحقیقات 15دن میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے، اس سلسلے میں ڈی جی ایف آئی اے اکبر ہوتی کی طرف سے احکامات بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔