کاروبار
04 جون ، 2015

آئندہ بجٹ میں عام آدمی کی بجائے امیروں پر بوجھ ڈالا جائے گا، اسحاق ڈار

آئندہ بجٹ میں عام آدمی کی بجائے امیروں پر بوجھ ڈالا جائے گا، اسحاق ڈار

اسلام آباد...........وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں عام آدمی کی بجائے امیروں پر بوجھ ڈالا جائے گا، محصولات کا ہدف 3100 ارب مقرر کیا گیا ہے، جیو نیوز نے اس بریفنگ کی دستاویزات حاصل کر لی ہیں۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اور مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کو آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جون 2013 میں معیشت کی صورتحال بھی بتائی جب موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تھا۔ بریفنگ کی دستاویزات کے مطابق سال 2013 میں مجموعی ترقی کی شرح 3 فیصد سے کم اور افراط زراوسطاً 12 فیصد سالانہ تھا،جون 2014 میں تو خطرہ تھا کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا ، جی ڈی پی میں سرمایہ کاری کی شرح کم ہو کر 12.6 فیصد ہو گئی تھی جب کہ محصولات کا حصہ 8.5 فیصد تک گر گیا تھا۔ بریفنگ دستاویزات کے مطابق اسحا ق ڈار نے موجودہ حکومت کی کامیابیاں بیان کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 16-2015 میں وفاقی ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے جس میں وزارتوں اور ڈویژنوں کا ترقیاتی بجٹ 244 ارب،این ایچ اے کا 200 ارب روپے ، واپڈا کے لیے 80 ارب ،عارضی بے گھرافراد کے لیے 55 ارب ،وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے لیے 20 ارب اور سکیورٹی میں اضافے کے لیے 45 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر خزانہ کی بریفنگ دستاویزات کے مطابق آئندہ بجٹ میں عام آدمی کی بجائے امیروں پر بوجھ ڈالا جائے گا، محصولات کا ہدف 3100 ارب مقرر کیا گیا ہے، مجموعی ترقی کی شرح 5.5 فی صد مقرر کی گئی ہے، بجٹ خسارہ 4.3 فیصد اور افراط زر کی شرح 6 فیصد مقرر کی گئی ہےجب کہ نجکاری پالیسی جاری رہے گی۔

مزید خبریں :