09 جون ، 2015
اسلام آباد........مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنےوالےانکوائری کمیشن نے 7حلقوں کے ریٹرننگ افسروں کو ریکارڈ سمیت کل طلب کرلیا۔ تحریک انصاف کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ عمران خان بطور گواہ بیان رکارڈ نہیں کرائیں گے۔ انکوائری کمیشن کا چوبیسواں اجلاس چیف جسٹس پاکستان جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ میں ہوا۔ تحریک انصاف کے وکیل نے انکوائری کمیشن کو بتایا کہ عمران خان نے بطور گواہ کمیشن کے سامنے بیان ریکارڈ نہ کرانےکافیصلہ کیاہے۔ مسلم لیگ ق کی جانب سے قومی اسمبلی کے 4جبکہ صوبائی اسمبلی کے 3گواہوں نے اپنےبیانات ریکارڈکرائے۔ ساتوں گواہوں کاایک ہی مؤقف تھاکہ نتائج مرتب کرتے وقت ریٹرننگ افسروں کی جانب سے انہیں کوئی نوٹس موصول نہیں ہوااورنہ ہی نتائج کے وقت انہیں عدالت کے قریب جانے کی اجازت دی گئی۔ اس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 7حلقوں کے ریٹرننگ افسران پر الزامات کے بعد انہیں بلاناضروری ہوگیاہے۔ سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے چار حلقوں این اے 140, این اے142,این اے134, این اے164 اور صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں پی پی 215,پی پی61, پی پی 109 کے ریٹرننگ افسران کو نوٹس جاری کر دیے۔ جماعت اسلامی کے 5گواہ اور مہاجر قومی موومنٹ کی طرف سے سابق الیکشن کمشنرسندھ بھی اپنا بیان بدھ کوریکارڈ کرائیں گے۔