دنیا
20 جون ، 2015

روس کا چاند پر پہلے انسانی قدم رکھنے پر شک و شبہات کا اظہار

 روس کا چاند پر پہلے انسانی قدم رکھنے پر شک و شبہات کا اظہار

کراچی...... رفیق مانگٹ...... روس نے چاند پر پہلے انسانی قدم رکھنے پر شک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے امریکی خلائی مشن اپالو ٹو کی عالمی سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ برطانوی اخبار ’’ڈیلی میل‘‘ نے شہ سرخی میں لکھا کہ امریکا کبھی چاند پر نہیں اترا ہے اور اصل میں کیا ہوا تھا اس کی عالمی سطح پرتحقیقات کاروس نے مطالبہ کیا ہے۔ روسی حکومت کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان ولادیمیر مرکن نے چاند پرامریکا کے اترنے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ 1969ء سے اصل فوٹیج کے ساتھ کیا ہوا، اس کا کھوج لگانا اہم ہے، فوٹیج اتفاقی طور پر ناسا سے کھو گئی جو 80کی دہائی میں مٹ گئی۔ حکومتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ وہ فوٹیج خلائی سفر کی اصلیت ظاہر کر سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق روسی عہدیدار نے چاند پرسب سے پہلے انسانی قدم رکھنے کے واقعے پر شبہے کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ناسا سے واقعے کی اصل فوٹیج غائب ہونے میںکیا حقیقت تھی۔ وہ 1969 کی ویڈیو اور زمین پر واپس لائے گئے قمری چٹان کے ٹکڑے کی تحقیقات چاہتے ہیں جو لاپتہ ہیں۔روسی اخبار Izvestia میں شائع مضمون میں ولادیمیر مرکن لکھتے ہیں کہ تاریخی خلائی سفر کے نئے پہلو اور اس کی اصلیت کو جانچنے کےلئے اس کی انکوائری بہت ضروری ہے۔ روسی اخبار ماسکو ٹائمز نے ان کے بیان کا ترجمہ شائع کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا کہ روس مقابلہ نہیں کر رہا کہ انہوں نے چاند تک سفر نہیں کیا، انہوں نے اس کی فلم بندی بھی کی۔ برطانوی اخبار کے مطابق روسی عہدے دار کے اس بیان کو ایک سوچی سمجھی کو شش خیال کیا جارہا ہے اور چاند پر انسانی قدم کے حقیقی ہونے پر شک پیدا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے فیفا کی کرپشن میں امریکی تحقیقات کو بھی ہدف تنقید بنایا۔ مرکن کہتے ہیں کہ اس کے باوجود کہ 6سال قبل ناسا نے فوٹیج کے اتفاقی طور پر مٹ جانے کا اعتراف کیا تھا کہ اب ان کے پاس ایسی کوئی فوٹیج نہیں۔ یہ سائنسی یا شاید ثقافتی نوادرات انسانیت کی وراثت کا حصہ ہیں اور اسے تلاش کیے بغیر غائب ہو جانا ہمارا مشترکہ نقصان ہے۔ تحقیقات سے بات سامنے آئے گی کہ اصل کیا ہوا تھا۔ 2009ء میں ناسا نے کہا تھا کہ انسان کے چاند پر قدم رکھنے کی تصاویر، سیٹلائٹ سے الیکٹرانک لیا گیاڈیٹا مٹ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناسا تنظیم میں کوئی غلط چیز کے وقوع ہونے کو وہ سوچ نہیں سکتے۔ انہوں نے 1969ءسے1972ءکے درمیان امریکی خلائی سفر کی تحقیقات کا مطالبہ کیا کہ اس سے نئی معلومات ملیں گی۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں کہا کہ امریکا کبھی چاند پر نہیں گیا بلکہ انہوں نے اپالو ٹو مشن کی اصل فوٹیج اور چار سوکلوگرام چاند سے لائے گئی چٹان کے ٹکڑے کے غائب ہونے کی انکوائری کامطالبہ کیا۔

مزید خبریں :