پاکستان
23 جون ، 2015

بجلی بحران حل نہیں ہوا، وزیراعظم ناکامی کا اعتراف کریں،اپوزیشن لیڈر

بجلی بحران حل نہیں ہوا، وزیراعظم ناکامی کا اعتراف کریں،اپوزیشن لیڈر

اسلام آباد.......قومی اسمبلی میں آج وفاقی بجٹ منظور کرلیا گیا، کراچی میں گرمی سے اموات پر اپوزیشن نے ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا اور جمعہ کو یوم سوگ منانے کا اعلان کیا۔بجٹ 2015،2016کی حتمی منظوری کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو پہلے کراچی میں گرمی سے جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی کروائی گئی۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ بجلی بحران حل کرنے کا نعرہ لگا کر اقتدار میں آنے والے بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کراچی میں ہلاکتوں پر جمعے کو یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف مینار پاکستان پر کیمپ لگا کر بیٹھ جاتے تھے، لیکن ہم قائم علی شاہ کو مزار قائد پر نہیں بھیجیں گے، بجلی بحران حل نہ کرنے پر وزیر اعظم ناکامی کا اعتراف کریں اور قوم سے معافی مانگیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن نے 1550کٹ موشن تیار کیں لیکن حکومت نے ٹوکن واک آؤٹ کے دوران سارے فنانس بل کی منظور کرلیے۔ خورشید شاہ کی تقریر کے بعد تمام اپوزیشن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے۔ جمشید دستی نے اسپیکر کے سامنے ایجنڈے اور بجٹ دستاویز کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کراچی میں میتوں کو غسل دینے تک کے لیے پانی نہیں ہے۔ غلام احمد بلور نے کہاکہ میٹرو کا پیسہ بجلی پر لگایا جاتا تو بحران اس قدر شدید نہ ہوتا۔ شیخ رشید احمد نے وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور عابد شیر علی سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا کہ کے الیکٹرک ایک پرائیویٹ سرمایہ کار چلا رہا ہے، ایک متنازع فیصلے کے نتیجے میں وفاق 650میگا واٹ کے الیکٹرک کو دے رہا ہے اس کے باوجود کراچی میں بحران افسوسناک ہے۔ اس دوران اسپیکر نے محمود خان اچکزئی کی تجویز پراجلاس 15منٹ کے لیے ملتوی کرکے تمام پارلیمانی لیڈروں کو اپنے چیمبر میں آنے کی دعوت دی۔ تاہم اپوزیشن اراکین اسمبلی سے باہر آگئے، جہاں انہوں نے ایم این اے صاحبزادہ طارق کی امامت میں گرمی سے جاں بحق افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی۔ کچھ دیر بعد اسپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزراء بھی باہر آئے تو اپوزیشن اراکین نے دوبار ایم این اے شیر اکبر کی امامت میں غائبانہ نماز جنازہ ادا کردی۔

مزید خبریں :