24 جون ، 2015
اسلام آباد ......وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کراچی میں گرمی سے اموات کا الزام وفاقی حکومت پر لگایا جارہا ہے ، سابق حکومت کی مجرمانہ غفلت کا خمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے،یکم رمضان سے شروع ہونے والے بجلی بحران نے ملک کےطول وعرض میں بےچینی پیدا کی۔قومی اسمبلی میںاپوزیشن کی نعرے بازی کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3فیڈرز میں 55فیصد،40فیصد اور 42فیصد بجلی کی چوری ہے ،گزشتہ ہفتے13 ہزار سے زائد پیداوار اور 18 ہزارمیگاواٹ طلب رہی ، 2 برس میں بجلی کی ترسیل کےنظام میں بہتری آئی ہے ،کراچی میں پانی کی کمی کی ذمے داری وفاقی حکومت کی نہیں ہے۔وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ کے الیکٹرک کوسوئی سدرن گیس 200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کرتاہے،کے الیکٹرک پر 57ارب روپے کے بقایا جات ہیں جبکہ ادارے نے این ٹی دی سی کو 32ارب،پی ایس او کو 3ارب،سوئی سدرن کو 26ارب روپے ادا کرنا ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ کے الیکٹرک کونیشنل گرڈ سے650 میگاواٹ بجلی دی جاتی ہے،ادارہ ہم سے سستی بجلی لے کر منافع کماتا ہےجبکہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مدمیں وفاق کےالیکٹرک کو30 ارب روپےسالانہ دیتا ہے۔وفاقی وزیر کا کہناتھا کہ سعودی جمایا گروپ نے اپنے شیئرز دبئی کمپنی ابراج کو بیچ دیے،جس کے پاس 70فیصد شیئرز ہیں،2008 ءمیں معاہدہ کےالیکٹرک کی حمایت میں بنایا گیا،کمپنی کی انسٹالڈ پیدوار 2419جبکہ پیدوار 2100میگا واٹ ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ یکم رمضان سےجوبحران شروع ہوااس نےملک کےطول وعرض میں بےچینی پیدا کی،یہ حالت گزشتہ15 سال کےدوران حکومت کی مجرمانہ غفلت کےباعث پیداہوئی، شہروں میں5 جبکہ دیہاتوں میں8 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔