پاکستان
07 جولائی ، 2015

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ میںکیس کی سماعت

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات، سپریم کورٹ میںکیس کی سماعت

اسلام آباد......سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق کل تک حکومت کاجواب نہ آیاتوعدالت واضح حکم جاری کرےگی،جسٹس جوادایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ حکومت کی یقین دہانی پر انتخابات کرانے کا حکم دیکر بہت بڑی غلطی کی ،انتخابات نہیں ہوسکتے تو بتادیں۔اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی درخواست پر سپریم کور ٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نے بلدیاتی حکومتوں کے قانون سے متعلق دریافت کیا اور 2002 کے بلدیاتی قانون کا نوٹیفکیشن پیش کرنے کی ہدایت کی ، دوران سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ حکومت کی یقین دہانی پر انتخابات کرانے کا حکم دیکر بہت بڑی غلطی کی ، انتخابات نہیں ہوسکتے تو بتادیں ،جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ حکومت اسلام آباد کے شہریوں کے لیے انتخابات سے متعلق قوانین بنانے کی پابندہے،اس حوالے سے حکومت کل تک جواب جمع کرائے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 1979 کےقانون کے مطابق دیہی علاقوں میں انتخابات ہوسکتےہیں شہری علاقوں میں نہیں،2002 آرڈیننس کےتحت شہری اور دیہی دونوں علاقوں میںانتخابات کرائے جاسکتے ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سینیٹ کااجلاس جاری ہے،یہ معاملہ جلدحل ہوجائےگا، عدالت نے کہاکہ کل تک حکومت کاجواب نہ آیاتوعدالت واضح حکم جاری کرےگی،الیکشن کمیشن کے جاری شیڈول کے مطابق اسلام آباد میں 25 جولائی کو الیکشن ہونا ہے ، تاہم ابھی تک بلدیاتی قانون منظور نہیں ہوا، اس حوالے سے گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی تھی کہ بل ابھی سینٹ سے منظوری کے مراحل میں ہے۔ کوئی آئینی ادارہ ایسے مجوزہ قانون پر انحصار نہیں کر سکتا جو ابھی پارلیمنٹ سے منظور نہیں ہوا، اگرایسا کیا گیا تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہو گی ۔

مزید خبریں :