18 مئی ، 2012
لندن ... 83سال کا شخص گردوں کاعطیہ کرکے برطانیہ کامعمر ترین کڈنی ڈونربن گیاہے۔اورحیرت کی بات یہ کہ یہ عطیہ ایک ایسے شخص کو کیاگیاہے جسے وہ جانتا تک نہیں،پاکستان میں یہ رواج فروغ پائے توگردوں کی بیماری میں مبتلا افراد کو شاید نئی زندگی مل سکے۔ نکولس کریس بھی اس کلب کارکن ہے جس نے برطانیہ میں ان مریضوں کواپنا گردہ عطیہ کردیاہے جنکی فہرست اتنی طویل ہے کہ ان میں سے ہرشخص کسی مدددگارکامتلاشی ہے۔ہیمشائرسے تعلق رکھنے والے اس شخص کاکہناہے کہ وہ جانتاہے کہ ہرروزایک شخص گردے کے انتظارمیں جان کی بازی ہارجاتاہے۔پاکستان میں گردوں کے مریضوں کی تعداد ترقی یافتہ ممالک سے کہیں زیادہ ہے اورضرورت کے مطابق اور صاف پانی مہیانہ ہونے کے سبب سیکڑوں افرادرفتہ رفتہ اس بیماری میں مبتلاہورہے ہیں۔تاہم پاکستان میں اعضاعطیہ کرنیکارواج تاحال فروغ نہیں پاسکا اور سونے پرسہاگہ یہ کہ لوگ غربت کے سبب گردے بیچنے پرمجبورہیں۔