پاکستان
02 اکتوبر ، 2015

بلوچستان میں بھٹکے افراد قومی دھارے میں شامل ہونے لگے

بلوچستان میں بھٹکے افراد قومی دھارے میں شامل ہونے لگے

کوئٹہ.......بلوچستان میں پندرہ سالہ بے امنی کے دوران بھٹکے ہوئےافراد قومی دھارے میں شامل ہونے لگے، چند ماہ کے دوران ساڑھے پانچ سو افراد نے ہتھیار ڈال دیئے ،صوبائی حکومت نے ان افراد کی بحالی کیلئے پُرامن بلوچستان پیکج متعارف کرایا ہے۔

بلوچستان میں موجودہ حکومت کی کوششوں سے پندرہ سال سے جاری بے امنی کے بادل اب چھٹنے لگے ہیں ، صوبائی حکومت نے بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو راہ راست پر لانے کیلئے وفاقی حکومت کی منظوری سے چند ماہ قبل پُر امن بلوچستان پیکج متعارف کرایا۔

اس پیکج کے تحت صوبے کے مختلف علاقوں میں پہاڑوں پر جانے والے نوجوان راہ راست پر آنے لگے اور سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اب تک ساڑھے پانچ سو افراد ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوچکے ہیں۔

پُر امن بلوچستان پیکج پر عمل درآمد کیلئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی سربراہی میں چار کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ پر امن بلوچستان میں اب تک ساڑھے پانچ سو افراد الحمد اللہ ہتھیار ڈال چکے ہیںاور مختلف علاقوں میں ہیں۔

پُر امن بلوچستان پیکج کے تحت ہتھیار ڈالنے والے عام پیادے کو پانچ لاکھ ،گروپ لیڈر کو دس لاکھ اور ٹاپ لیڈر کو پندرہ لاکھ روپے دیئے جائیں گے ، ہتھیار ڈالنے والے تیس سال کے کم عمر افرادکو پولیس اور لیویز سمیت مختلف محکموں میں ملازمتیں بھی دی جائیں گی۔

ان افراد کی پڑھی لکھی رشتہ دار خواتین کو محکمہ سماجی بہبود اور صنعت میں ملازمتیں مہیا کی جائیں گی۔ اِن کے بچوں کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں بھی حاصل ہوں گی،تاہم ہتھیار ڈالنے والے انتہائی سنگین جرائم میں ملوث ہوئے تو انہیں قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔

مبصرین کا کہناہے کہ بلوچستان میں امن کے لیے موجودہ حکومت کی مفاہمتی پالیسی رنگ لارہی ہے، امید کی جاسکتی ہے کہ صوبہ ایک بار پھر امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہوجائے گا۔

مزید خبریں :