02 اکتوبر ، 2015
لاہور.......کروڑوں روپے کے نقصان اور سیکڑوں مسافروں کو پریشان کرنے کے باوجود پی آئی اے کا بحران حل ہوتا نظر نہیں آرہا، پائلٹوں کے احتجاج کو دو دن ہوگئے مگر انتظامیہ ، پالپا کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر آمادہ نہیں، دونوں بحران سے بے نیاز، ایک دوسرے پر الزام تراشیوں میں مصروف ہیں۔
چیرمین پی آئی اے ناصر جعفر نے مشاورت کیلئے سی بی اے اور ایسوسی ایشنز کا اجلاس بلایا تو اس میں اصل فریق پالپا اور ایئرکرافٹ انجینئرز کی تنظیم سیب موجود نہیں تھی ۔
بعد میں چیئرمین پی آئی اے نے پریس کانفرنس کی ،تو اس میں بھی بحران کے حل کیلئے کسی ٹھوس اقدام کا ذکر نہیں تھا۔ انھوں نے احتجاج کو بلاجواز قرار دیا اور کہا کہ پالپا کے ورکنگ ایگریمنٹ کا جائزہ لینے کی ضرورت ہےجس میں مراعات پہلے ہی بہت زیادہ ہیں۔
پالپا کا احتجاج 60 سال سے زیادہ کی عمرکے پائیلٹوں کی کنٹریکٹ پر بھرتی ، پروموشن بورڈ اور فلائنگ ڈیوٹی کے اوقات کی پابندی نہ ہونے سمیت ورکنگ ایگریمنٹ پر عمل نہ ہونے کے خلاف ہے ۔پالپا کے صدر کیپٹن عامر ہاشمی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ معاملہ حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ۔
پریس کانفرس میں سینئر اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر عقیل صدیقی نے کہا کہ ہڑتال کی ضرورت نہیں ،پالپا مذاکرات کرے۔سی بی اے ایئرلیگ کے صدر شمیم اکمل نےکہاکہ پالپا کا طرز عمل شرارتی بچے جیسا ہے۔
قومی ایئرلائن پی آئی اے کی قیادت بحران کے حل میں ناکام تو دوسری جانب پائیلٹوں کی تنظیم پالپا اپنے مطالبات کیلئے انتہائی اقدام پر ڈٹی دکھائی دیتی ہے اور نتیجہ یہ ہے کہ پی آئی اے کی تقریباً50 پروازیں منسوخ ہوئیں اور ہزاروں مسافر پریشان ہیں۔