دنیا
23 اکتوبر ، 2015

بن غازی میں سفیرسمیت 4امریکیوں کی ہلاکت،کانگریس کی سماعت

بن غازی میں سفیرسمیت 4امریکیوں کی ہلاکت،کانگریس کی سماعت

واشنگٹن.........سابق امریکی وزیرخارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ 2012 میں لیبیا میں امریکی قونصیلٹ پر ہونے والے اس حملے کی وہ پوری ذمہ داری لیتی ہیں جس میں چار امریکی شہری ہلاک ہوئے تھے۔ کانگریس کی سماعت میں تندو تیز سوالوں کا یہ سلسلہ 11 گھنٹے تک چلتا رہا ۔

تحقیقاتی پینل کےسامنےہیلری کلنٹن کی پیشی کےموقع پر ری پبلکن رکن Trey Gowdyاور ڈیموکریٹ Elijah Cummings ایک دوسرےہی پرچلااٹھے۔

اپنی وزارت خارجہ کےدورمیں لیبیامیں پیش آئےواقعہ پرہیلری کلنٹن نےکہاکہ جتنادکھ انہیں ہےاتناپینل کےتمام ارکان کومجموعی طورپر بھی نہیں ہوگا۔ہیلری نےکہاکہ وہ ایک عرصےسونہیں سکیں اورانکاذہن اس بات کی تلاش میں مصروف رہاہےکہ آخرمزیدکیاکیاجاسکتاتھا؟گیارہ ستمبردوہزاربارہ کو بن غازی میں امریکی سفارتخانےپرحملہ کرکےسفیرکرسٹوفراسٹیونزسمیت چارامریکیوں کوماردیاگیاتھا۔

امریکی حکام نےواقعہ کوپہلےتوہین آمیزخاکوں کےخلاف پرتشددمظاہرہ اوربعدمیں دہشتگردی قراردیدیا تھا۔ری پبلکن رکن جم جارڈن نےالزام لگایاکہ خاکوں سےمتعلق مظاہرےکی بات اس لیےکی گئی تاکہ یہ تاثرقائم رہےکہ القاعدہ کوشکست دی جاچکی ۔

ہیلری نےکہاکہ وہ اورسفیرجانتےتھےکہ بن غازی امریکیوں کےلیےخطرناک جگہ ہےمگرایسےحملےکاخدشہ کسی ایجنسی نےبھی ظاہرنہیں کیاتھا۔ نہ ہی یہ کہاگیاتھاکہ عمارت بندکردی جائے۔ تاہم ڈیموکریٹس کاکہناہےکہ ہیلری کلنٹن کوصدارتی امیدوار بننےکےسبب اس تحقیقات کاسامناکرنےپرمجبور کیاگیاہے۔کممنگزنےکہاکہ سترہ ماہ سےجاری اس تحقیقات پرسنتالیس لاکھ ڈالرخرچ کیےجاچکےہیں مگرکوئی ایک بھی نئی چیزسامنےنہیں آسکی۔

مزید خبریں :