24 اکتوبر ، 2015
واشنگٹن..........وکی لیکس نے سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سےامریکی صدر اوباما کے دور میں پاک افغان پالیسی کے آغاز سے متعلق کچھ مواد جاری کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔خفیہ معلومات کو انٹرنیٹ پر افشا کرنےوالی وکی لیکس نے پاک افغان خطے پر امریکی پالیسی سے متعلق دستاویزات شائع کی ہیں۔
ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ افغانستان سے متعلق امریکی حکمت عملی سترہ نومبر دوہزار آٹھ سے پہلے یعنی براک اوباما کے صدر بننے سے پہلے ہی تیار کر لی گئی تھی۔یہ دستاویزات سی آئی اے کے ڈائریکٹرجان برینن نے تیار کی تھیں جو اس وقت اوباما کی صدارتی مہم میں پیش پیش تھے۔
حکمت علی تیار کرنے سے پہلے جان برینن اور ان کی ٹیم نے ایک رپورٹ تیار کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے پاس پاک افغان خطے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے کوئی جامع حکمت عملی نہیں ہے،امریکا اور اس کے اتحادی پاکستان اور افغانستان میں مل کر کام کرنے کے بجائے اپنے اپنے مشن سیٹ کر کےکام کر رہے ہیں۔
امریکا کے نو منتخب صدر کو اس خطے میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے سب سے پہلے جامع حکمت عملی کی ضرورت پڑے گی ،خطے میں کامیابی کے لئے امریکا ،افغان حکومت اور اتحادیوں کو مشترکہ طور پر کوشش کرنی ہو گی۔ان دساویزات میں امریکی قومی سلامتی کو درپیش چیلنجز سے متعلق ڈرافٹ بھی شامل ہے جو مبینہ طور پر دوہزارسات میں تیار کیا گیا تھا۔دوسری جانب سی آئی اے نے وکی لیکس کے دعووں پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔