24 اکتوبر ، 2015
نئی دہلی.......معاملہ پاکستان کا ہو اور بھارتی حکومت انتہا پسندی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے دے ؟؟یہ کیسے ہوسکتا ہے۔بھارتی حکام نفرت کی عینک اتار کر دیکھیں تو پتہ چلے گا کہ خود انکے اپنے ملک میں عوام سوشل میڈیا پر انکی پاکستان پالیسی سے اختلاف رکھتے ہیں ۔
’’میں ایک بھارتی شہری ہوںاور مجھے پاکستان سے نفرت نہیں ‘‘اپنے ہاتھوں سے لکھ کر یا ٹائپ کر کے بھارتی شہری یہ تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہے ہیں جو نفرت کی آگ میں سلگتے بھارتی حکام کے منہ پر کسے تمانچے سے کم نہیں۔
وہی بھارتی حکام جو ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بن کر کرکٹ کا رشتہ توڑنے پر تلے ہیں۔وہی بھارتی جنھیں پاکستان سے امن کا پیغام لیکر آنے والے فنکار ایک آنکھ نہیں بھارہے ۔
لیکن حقیقت پسند انڈینز اس دوہرے معیار پر اپنے ہی ملک میں اپنی ہی حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔جانبدار بھارتی میڈیا کی پاکستان کے خلاف مسلسل زہر افشانی کے باوجود وہاں رہنے والے لوگوں کے دل پاکستان کھلاڑیوں ، موسیقی اور ڈرامو ں کے لئے آج بھی دھڑکتے ہیں۔
بھارتی فنکاروں کا بھی یہی موقف ہے کہ سیاست کو نفرتیں بڑھانے کے لئے استعمال نہیں کرنا چائیے۔محبت کا جواب محبت سے د ینا پاکستانیوں کی فطرت میں ہے۔یہی وجہ ہے کہ ProfileforPeace# کے ہیش ٹیگ پر حقیقت اور امن پسند بھارتی شہریوں کی تصاویر پر پاکستانی شہری بھی جوابی پوسٹ ڈال رہے ہیں۔