25 اکتوبر ، 2015
بیجنگ ......جذبے توانا اور حوصلے بلند ہوں تو انسان کیا کچھ نہیں کر سکتا، بس ضرورت ہے تو سچی لگن اور انتھک جدوجہد کی، چین سے تعلق رکھنے والی ایک معذور خاتون نے اس بات کو سچ کر دکھایا ہے۔
62 سالہ گونگ ژونہائی نامی خاتون نے معذور ہو نے کے باوجود اپنی آنکھوں کی مدد سے کمپیوٹر اسکرین پر الفاظ منتخب کرکے ڈیڑھ لاکھ الفاظ پر مشتمل اپنی سوانح مکمل کرلی۔
گونگ 12 سال سے ایسی بیماری میں مبتلا ہیں جس میں بدن کے اعضا حرکت نہیں کرسکتے اور انسان مفلوج ہوجاتا ہے لیکن 3 سال قبل ان کے گھروالوں نے انہیں آئی ٹریکنگ سافٹ ویئر اور کمپیوٹر دیا جس میں وہ آنکھوں کے ذریعے کسی بھی لفظ کو منتخب کرسکتی ہیں ، جس کے لیے آنکھ جھپکانا پڑتی ہے اور وہ لفظ منتخب ہوجاتا ہے۔
چینی خاتون نے ڈ یڑھ لاکھ الفاظ پر مشتمل یہ کتاب لکھنے کے لیے کروڑوں مرتبہ اپنی پلکیں جھپکائیںاورآنکھوں سے ٹائپنگ کرتے ہوئے انہوں نے اپنی زندگی کے واقعات لکھے ہیں ۔
واضح رہے کہ یہ دنیا کی پہلی کتاب ہوگی جسے آنکھوں سے الفاظ منتخب کرتے ہوئے اس منفرد انداز میں تحریر کیا گیا ہے۔