دنیا
04 نومبر ، 2015

مصر میں گرنیوالے روسی طیارے تک ماہرین کو رسائی مل گئی

مصر میں گرنیوالے روسی طیارے تک ماہرین کو رسائی مل گئی

قاہرہ ......مصر میں گر کر تباہ ہونے والے روسی طیارے کا ملبہ صحرائے سینا میں دور تک پھیلا ہوا ہے، جس کے تجزیے کے لیے ماہرین کی ٹیم نے ایک بار پھر جائے حادثہ کا دورہ کیا ہے۔

طیارے کا ملبہ صحرا میں 3 کلومیٹر سے زائد رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس سے حادثے کی تباہ کاری اور مسافروں کی بے بسی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

مصری حکام کا کہنا ہے کہ روسی اہلکاروں کے اس مؤقف کی تصدیق کرنے والے شواہد نہیں ملے کہ طیارہ فضا میں ہی دو لخت ہو گیا تھا، تاہم یہ بات درست ہے کہ حادثے سے قبل کنٹرول ٹاور کو کوئی ہنگامی کال موصول نہیں ہوئی۔

مصری سیاحتی مقام شرم الشیخ سے چھٹیاں مناکر روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ واپس جانے والے سیاحوں کا سامان دور تک بکھرا ہوا ہے۔ جس کے پیش نظر کچھ ماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ طیارے میں دوران پرواز بم دھماکا ہوا یا اسے میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس کے بعد وہ ٹکڑوں میں تقسیم ہوکر زمین پر آگرا۔

تاہم تحقیقاتی ٹیم کے ایک رکن نے طیارے کو زمین سے نشانہ بنائے جانے کا امکان رد کردیا ہے ۔31 اکتوبر کو تباہ ہونے والے طیارے میں سوار تمام 224 مسافر لقمہ اجل بن گئے تھے۔ طیارہ آئرلینڈ میں رجسٹرڈ تھا ،جس کے ماہرین بھی روس ، مصر اور ائربس کمپنی کے ماہرین کے ساتھ تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔

مصر کی وزارت برائے شہری ہوا بازی کے مطابق جائے حادثہ پر تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ماہرین بلیک بکس میں موجود ریکارڈنگ کا جائزہ لیں گے۔

مزید خبریں :