09 نومبر ، 2015
تھرپارکر........تھر میںسرُ اورسنگیت کے چاہنے والے ہر عمر کے لوگ پائے جاتےہیں۔ اس نگری نے کئی بڑے استاد پیدا کئے مگر یہاں چھوٹے استادوں کی بھی کوئی کمی نہیں ۔
کم عمر فنکار ڈھاٹکی (تھری ) زبان میں ساز کے ساتھ گیت گاتے ہیں۔ریت ،ریت اور سنگیت،تھر کی بنیادی پہچان ہیں ، اس ریتیلی مٹی میں زندگی کی رنگینیوں کے کئی رنگ ملے ہیں ۔انہی میں گائیکی کا رنگ سب سے گہرا ہے۔یہاں دریاؤں کے دھارے تو نہیں بہتے مگر مکینوں کے سینے میں فن کا سمندر ٹھاٹھیں مارتا ہے،یہاں کا فنکار جتنا بھی چھوٹا کیوں نہ ہوا گیت بڑے بڑے سروں میں گاتا ہے۔
موسیقی کے تو سب ہی سر میٹھے ہیں مگر تھری زبان کے ڈھاٹکی ،مارواڑی اور گجراتی گیت ننھے فنکاروں کی زبان بھی عام ہیں ،یہاں کا فنکار کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہوا اسکا راگ بہت بڑا دکھائی دیتا ہے
یہاں کے فنکار عمر میں کتنے ہی چھوٹے کیوں نہ ہوں انکا فن بہت بڑا ہے ان چھوٹے استادوں کا کہنا ہے کہ انکی حکوتی سطح پہ سرپرستی و تربیت کی جائے تو یہ بھی دنیا میں اپنے ملک کا نام روشن کر سکتے ہیں۔