24 مئی ، 2012
اسلام آباد…چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کسی خوف اور حمایت کے بغیر اپنا آئینی کردار ادا کر رہی ہے ، ججز بحالی تحریک کے بعد سپریم کورٹ نے غیر قانونی اور غیر آئینی راستے بند کر دیے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ، ججز اور وکلاء کی آزادی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ گبریلا کوئیال کی زیر صدارت وفد سے گفت گو کر رہے تھے جس نے اسلام آباد میں ان سے ملاقات کی۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا کہ آئین کے تحت پاکستان میں عدلیہ کی آزادی مکمل طور پر محفوظ ہے ، 18 ویں اور 19 ویں آئینی ترمیم کے تحت اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کا عمل تبدیل ہو چکا ہے ، ابتدائی طور پر انہیں ایڈیشنل جج تعینات کیا جاتا ہے اور ایک سال بعد جوڈیشل کمیشن اور ججز تقررپارلیمانی کمیٹی ان کی کارکردگی کا جائزہ لے کر مستقل کرتی ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستانی عدلیہ آزادی سے کام کر رہی ہے اور آئین کی خلاف ورزی کے خلاف ایکشن لیتی ہے۔ وفد نے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد پاکستان کے عدالتی نظام کو سمجھنا اور ججز کودرپیش مشکلات بارے آگاہی حاصل کرنا ہے۔