25 مئی ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کی رکن قومی اسمبلی فرح نازاصفہانی کی اسمبلی رکنیت کوان کے امریکی شہری ہونے کی بنیادپرمعطل کردیاہے۔ چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری نے ریمارکس دئے ہیں کہ غیرملکی ہماری اسمبلیوں میں بیٹھ کر قوم کی تقدیر کا فیصلہ کیسے کرسکتے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے دوہری شہریت کیخلاف دائر مقدمہ کی سماعت کی۔ وفاقی وزیرداخلہ رحمان ملک کے وکیل نے اپنے موکل کی جانب سے برطانوی شہریت چھوڑے جانے کا سرٹیفکیٹ پیش کرنے کیلئے مزیدمہلت مانگی۔ مقدمہ کے درخواست گزار وکیل نے فرح نازاصفہانی کی طرف سے امریکی شہریت لئے جانے سے متعلق دستاویزات پیش کیں۔عدالت میں انٹرنیٹ پر امریکی شہریت لینے والے کا حلف نامہ بھی پیش کیا گیا۔ اس موقع پر جسٹس جوادخواجہ نے ریمارکس دئے کہ حلف میں لکھاہے کہ امریکا سرکار کیلئے بندوق بھی اٹھانا پڑی تو اٹھائی جائے گی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اگر فرح ناز امریکی شہری ہیں تو ان کی اسمبلی رکنیت معطل کریں گے تاکہ وہ بجٹ اجلاس میں بھی نہ بیٹھ سکیں۔ اٹارنی جنرل عرفان قادر نے کہاکہ فیصلہ سے قبل ججز کی طرف سے مائنڈ بنالینا فیئر ٹرائل کے خلاف ہے،امریکی شہریت لینے والے پاکستانی، یہ حلف مجبورا اٹھاتے ہیں،ان کی ہمدردیاں تو پاکستان کے ساتھ ہی رہتی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ وہ اس کیس میں سمجھوتہ نہیں کرسکیں گے۔ یہ ایم این اے کل وزیر یا وزیراعظم بھی بن سکتی ہیں۔ بعدمیں فرح نازاصفہانی کاتحریری جواب پیش کیاگیاجس میں ان کاکہناتھاکہ دوہری شہریت کی آئین اورقانون میں اجازت موجودہے۔ رکن اسمبلی بنتے وقت انہوں نے پاکستان سے وفاداری کا حلف اٹھایا تھا، ان کیخلاف کیس مستردکردیاجائے۔ مقدمہ کی مزید سماعت 30 مئی کو کی جائیگی۔