18 نومبر ، 2015
پیرس......فرانسیسی حکام کے مطابق آج مارے گئے دہشت گرد پیرس کے کاروباری مرکز کونشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،پیرس حملوں کے ایک اور مبینہ دہشت گرد صالح عبدالسلام کی تلاش اب بھی جاری ہے۔
دہشت گرد حملوں کے 5روز بعد فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک بار پھر گولیوں کی تڑتڑاہٹ اور دھماکوں کی گونج سنائی دی،لیکن اس بار آگ اور خون کا کھیل شروع ہونے سے پہلے ہی دہشت گردوں کو ختم کردیا گیا۔
سیکیورٹی فورسز کو اطلاع ملی کہ پیرس میں خون کی ہولی کھیلنے کا ماسٹر مائنڈ عبدالحمیدابعود سینٹ ڈنیس کی ایک عمارت میں چھپا بیٹھا ہے، وہی سینٹ ڈینس جہاں جمعے کو اسٹیڈ ڈی فرانس اسٹیڈیم کے باہر دو خود کش دھماکے کیے گئے تھے۔
مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 4بجے ہیلی کاپٹرز نے علاقے کو اپنے ریڈارز میں لے لیا، اسنائپرز نے پوزینشنزسنبھال لیں۔
اشارے ملے ہیں کہ پیرس حملوں کے مبینہ منصوبہ ساز عبدالحمید نے خودکشی کرلی ہے ۔پورے علاقے کو بلاک کرنے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے مشتبہ عمارت میں داخلے کی کوشش کی تو اپارٹمنٹ میں موجود ایک خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
5گھنٹوں تک چلنے والی اس کارروائی میں مزید 2دہشت گردوں کو بھی ہلاک کردیا گیا، جبکہ اپارٹمنٹ کے مالک سمیت 7مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے۔