22 نومبر ، 2015
لاس اینجلس ......ہالی وڈ کی سنہری بالوں والی حسینہ اسکارلیٹ جوہانسن آج 31 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ نومبر 1984ء کو نیویارک میں پیدا ہونے والی اسکارلیٹ کا شمار ہالی وڈ کی ایسی اداکاراؤں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے کم عمری میں ہی شہرت کی بلندیوں کو چھولیا۔
اسکارلیٹ کو بچپن ہی سے اداکاری کا شوق تھا، اس لئے انہوں نے سات برس کی عمر سے ہی اداکاری شروع کردی اور کئی ٹی وی ڈراموں میں کام کیا ۔
یہی وجہ ہے کہ جب وہ صرف دس سال کی عمر کو پہنچی تو ہدایت کار راب رینر نے فلم ’’نارتھ‘‘ میں پہلی بار کام کرنے کا موقع دیا جو 1994ء کو ریلیز ہوئی۔
اسکارلیٹ کو اصل شہرت 1998ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’’دی ہارس و سپر‘‘ کی کامیابی سے ملی جس میں ان کے ساتھ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ نے مرکزی کردار ادا کیا۔
2003ء میں اداکار بل مرے کے ساتھ فلم ’لوسٹ ان ٹرانسلیشن‘ میں اپنی بہترین اداکاری کے ذریعے ناقدین کو حیران کردیا اور اس فلم میں بہترین اداکارہ کے طور پر گولڈن گلوب ایوارڈ کے لیے ان کی نام زدگی عمل میں آئی۔
2005ء میں ان کی دو فلمیں اداکار ایون میگ گریجر کے ساتھ ’’دی ائزلینڈ‘‘ زیادہ کامیاب نہ ہوسکی لیکن ہدایت کار وڈی ایلن کی فلم ’’میچ پوائنٹ‘‘ میں اسکارلیٹ کی شان دار پرفارمنس پسند کی گئی اور انہیں ایک بار پھر گولڈن گلوب ایوارڈ کے لیے نام زد کیا گیا۔
اسکارلیٹ نے فلم ’دی نینی ڈائریز اور 2008ء میں ’’دی اسپیرٹ‘‘، 2009ء میں ’’ہی جیسٹ ناٹ ڈیٹ ان ٹویو‘‘ اور 2010ء میں فلم ’’آئرن مین 2 ‘‘ میں اپنے کردار کمال مہارت سے ادا کیے، 2012ء میں ان کی دو فلمیں ’’دی ایوینجرز‘‘ اور ’’ہچکاک‘‘ ریلیز ہوئیں۔
گزشتہ برس ان کی فلم لوسی نہ صرف بے حد مقبولیت حاصل کی بلکہ اس فلم میں جاندار اداکاری کی بدولت یہ فلم باکس آفس میں بھی کھڑکی توڑ بزنس کرنے میں کامیاب رہی جبکہ رواں برس انہوں نے ایونجرز: ایج آف الٹرون میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے داد سمیٹی۔