دنیا
30 نومبر ، 2015

ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلمانوں کے بارے میں بیان ، مقبولیت کم ہونے لگی

ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلمانوں کے بارے میں بیان ، مقبولیت کم ہونے لگی

واشنگٹن .........امریکا کی ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے خلاف اپنا بیان واپس لینے کے بجائے ایک بار پھر اس کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون حملوں کے بعد دنیا بھر میں مسلمان خوشی سے دیوانے ہو گئے تھے۔

اس سے پہلے ٹرمپ کے اس بیان پرکہ امریکا میں بسنے والے عربوں اور مسلمانوں نے ان دہشت گردانہ حملوں پر جشن منایا تھا ، انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور نومبر کے آخری عشرے میں ایک ہفتے کے اندر اندر ایسے ری پبلکنز کی شرح میں 12 فیصد کمی ہوئی ہے ، جو ڈونالڈ ٹرمپ کو صدارتی امیدوار دیکھنا چاہتے ہیں۔

اب انہوں نے اس بیان کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا ہے کہ نائن الیون حملوں کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں نے خوشی منائی تھی ، مبصرین کے مطابق اس تازے بیان سے ان کی مقبولیت میں مزید کمی ہو سکتی ہے۔

غیر ملکی خبررسااں ادارے نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ہفتہ 28 نومبر کو ٹرمپ امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر سیراسوٹا میں اپنی اشتعال انگیز بیان بازی کو ایک قدم اور آگے لے گئے اور کہا کہ ہر شخصاس بات کا اعتراف کرتا ہے کہ پوری دنیا میں مسلمان خوشی سے دیوانے ہو گئے تھے۔“

جب کہ درحقیقت بہت سے عرب اور مسلمان رہنماوں نے جن میں یاسر عرفات اور لیبیا کےرہنما معمر القذافی بھی شامل تھے ، ان حملوں کی مذمت کی تھی۔پھر 2008 میں گیلپ کے ایک سروے نے یہ پتہ چلایا تھا کہ پوری دنیا میں محض 7 فیصد مسلمان ایسے تھے ، جنہوں نے نائن الیون کے حملوں کو ’مکمل طور پر‘ جائز قرار دیا تھا۔

متنازعہ بیان کے بعد سے ری پبلکن پارٹی میں ٹرمپ کے ساتھی ان کی تائید و حمایت سے ہاتھ کھینچنا شروع ہو گئے ہیں۔

مزید خبریں :