05 دسمبر ، 2015
واشنگٹن......کیلیفورنیا میں فائرنگ کے ملزمان رضوان فاروق اور تاشفین ملک کے گھر والوں سے ایف بی آئی نے 4گھنٹے تک تفتیش کی ہے۔ فیملی کےوکیلوں کا کہنا ہے کہ رضوان کے انتہاپسندی میں ملوث ہونے کے شواہد نہیں اورجس فیس بک اکاؤنٹ کی بات کی جارہی ہےوہ تاشفین کانہیں تھا۔
کیلیفورنیا میں فائرنگ کے ملزم رضوان فاروق کی فیملی کے وکلا نے پریس کانفرنس کی۔ اُن کا کہنا تھا تفتیشی حکام رضوان فاروق اور تاشفین ملک کا تعلق کسی بڑے دہشتگرد گروپ سےتعلق ثابت نہیں کرسکےہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ ایف بی آئی حکام نے واقعے کے بعد رضوان کی والدہ کو 7گھنٹے حراست میں رکھا ، رضوان کے بھائی بہنوں سمیت گھر والوں سے 4گھنٹے تفتیش کی گئی ۔
وکیل کا کہنا تھا فیس بک اکاؤنٹ کسی اور نام سے تھا تو اسے تاشفین سے کیسے جوڑا جاسکتا ہے؟ رضوان فاروق کے انتہا پسندی یا جارحانہ مزاج سے متعلق شواہد بھی اب تک سامنے نہیں آئے۔
وکیل نے میڈیا کے کردار پر سوال اٹھایا اور کہا کولوراڈو میں فائرنگ کا ملزم عیسائی تھا لیکن اس کے مذہب کا کہیں ذکر نہیں کیا گیا، اب میڈیا کیلفورنیا فائرنگ کے واقعے میں رضوان فاروق کو مسلم انتہاپسند کہہ کر ہیڈلائنز دے رہا ہے۔شواہد سامنے آنے سے پہلے یہ نہ کہا جائے کہ رضوان فاروق دہشت گرد تھا۔