دنیا
28 مئی ، 2012

الحولہ میں شہریوں کا قتل عام، شامی حکومت کا ذمہ داری قبول کرنے سے انکار

الحولہ میں شہریوں کا قتل عام، شامی حکومت کا ذمہ داری قبول کرنے سے انکار

دمشق…شامی حکومت نے وسطی شہر الحولہ میں شہریوں کے قتل عام کی ذمے داری قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے واقعے کا الزام دہشت گردوں پر عائد کیا ہے۔شامی وزارت خارجہ کے ترجمان جہاد المقدسی نے دمشق میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے ہی عوام کے دہشت گردانہ قتل عام کی ذمے داری قبول کرنے سے مکمل طور پر انکار کرتے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ خواتین ،بچوں اور ضعیف العمر افراد کو گولی مار کر قتل کیا گیا ہے،شہریوں کو اس طرح ہلاک کرنا بہادر شامی فوج کا کام نہیں ہے۔باغیوں اور صدر بشارالاسد کی وفادار فوج کے درمیان جھڑپوں کے بعد دہشت گردوں نے یہ قتل عام کیا ہے۔جہاد المقدسی کا کہنا تھا کہ باغی مارٹر گولوں اور ٹینک شکن میزائلوں سے مسلح تھے۔ہم نے اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک فوجی اور قانونی کمیٹی قائم کردی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی ایلچی کوفی عنان آیندہ سوموار کو شام پہنچیں گے اور وہ سینئر شامی حکام سے بات چیت کریں گے۔ انھوں نے تنازعے کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زوردیا اور کہا کہ ہم ملک میں امن وامان چاہتے ہیں۔کوفی عنان کے ترجمان احمد فوزی نے ہفتے کے روز بتایا تھا کہ وہ بہت جلد شام کے دورے پر جائیں گے۔تاہم انہوں نے اس دورے کی تاریخ اور دیگر تفصیل بتانے سے گریز کیا تھا۔ترجمان نے گذشتہ ہفتے بھی ان کے دورہ شام کی اطلاع دی تھی۔مارچ کے بعد کوفی عنان کا شام کا یہ دوسرا دورہ ہوگا۔

مزید خبریں :