28 دسمبر ، 2015
لاہور......لاہور کی مقامی عدالت نےطالبہ زیادتی کیس میں ملوث ملزموں کا 3روزہ جسمانی ریمانڈدےدیا۔ایک ملزم کےوکیل کاکہناتھاکہ میڈیا پر خبرآنےکےباعث پولیس نےکارکردگی دکھانے کے لئےاس کےمؤکل کوبھی دھرلیا۔احاطہ عدالت میں شہری ملزموں کےخلاف سراپاء احتجاج بھی بنے رہے۔
14سالہ طالبہ سےمبینہ اجتماعی زیادتی،پولیس مرکزی ملزم عدنان ثناءاللہ سمیت محمدعمر ، امیر،قمر زمان ،خالد ،بلال اورعبدالمجید کو کینٹ کچہری لائی تو ملزموں کی کوشش کہ کیمروں سےچہرے چھپے ہی رہیں۔پولیس نے 10روزہ جسمانی ریمانڈکی استدعا کی تاہم عدالت نے3روزہ جسمانی ریمانڈدیا۔
پولیس ملزموں کو واپس لےجانےلگی تووہاں موجودشہری سراپاء احتجاج بن گئے اور انہوں نےملزموں کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
ملزم بلال کے وکیل نےبتایاکہ پولیس نےمیڈیاپرخبرآنےکے بعد گرفتاریاں ظاہرکرنےکیلئےبلال کوبھی اٹھالیا،حالانکہ اس کا واقعےسے دور کابھی تعلق نہیں،ڈی این اےرپورٹ اورفون ریکارڈ چیک کرکے انصاف کےتقاضےپورے کئےجائیں۔