28 جنوری ، 2012
حیدرآباد…سندھ کے مختلف شہروں میں مزید صوبے بنانے کی مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف سندھ کی قوم پرست جماعتوں کی اپیل پرہڑتال کے دوران کارروبار بند اور ٹریفک غائب ہے،کئی شہروں میں ہوائی فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں ۔حیدر آباد میں ہڑتال کے دوران بیشتر کارروباری مراکز بند ہیں۔ٹریفک معمول سے کم ہے۔حیدر چوک میں سندھیانی تحریک کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہوا اوردھرنا دیا گیا۔دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے 20ویں ترمیم کی مذمت کی۔سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے کارکنوں نے قاسم آباد کے علاقے نسیم نگر میں ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور دھرنا دے کر روڈ بلاک کردیا۔ ٹنڈو محمد خان اور ٹنڈو الہ یار میں بھی کاروباری و تجارتی مراکز بند ہیں۔ جامشورو میں بازار بند ہیں، قوم پرست جماعتوں نے 20 ویں ترمیم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ہڑتال کے دوران سندھ یونیورسٹی کی بسیں بھی نہیں چلیں۔بدین میں مکمل ہڑتال ہے۔ قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں نے موٹرسائیکل پر ریلیاں نکالیں۔ ضلع دادو سمیت جوہی اور مہیڑمیں بھی دکانیں بند ہیں۔ٹھٹھہ شہر سمیت ضلع بھر میں ہڑتال ہے، تمام کاروباری مراکز بند ہیں اور ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔میرپور خاص میں قوم پرست جماعتوں کی اپیل پرشہر میں ہڑتال ہے۔عمر کوٹ، کنری، سومارو میں بھی کاروبار زندگی معطل ہے۔ نوابشاہ اورگردنواح کے شہروں میں کاروبار بند اور ٹرانسپورٹ غائب ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ریگل چوک پر قوم پرست جماعتوں کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تصادم میں ایک اہل کار زخمی ہوگیا اور موبائل کے شیشے ٹوٹ گئے۔لاڑکانہ ،قمبر،شہداد کوٹ، رتوڈیرو میں بھی ہڑتال کی جارہی ہے اور قوم پرست جماعتوں کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں۔ سکھر میں ہڑتال کے دوران نامعلوم افرادنے محمد بن قاسم پارک کے قریب دوبسوں کو آگ لگادی،ادھر مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کی گئی۔ سکھر میں قوم پرست جماعتوں نے مجوزہ 20 ویں ترمیم کے خلاف ریلی نکالی اور احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ گھنٹہ گھر چوک پرنامعلوم افراد نے لاٹھی چارج کرکے دکانیں بند کرادیں۔ خیرپور میں بھی ٹرانسپورٹ معمول سے کم ہے۔جسقم کے کارکنوں نے شاہ حسین بائی پاس قومی شاہراہ پر دھرنا دیا جس سے کراچی اور پنجاب کے درمیان ٹریفک معطل ہوگئی۔ نامعلوم افراد نے گاڑیوں پر پتھراوٴ بھی کیا۔ نوشہروزفیروز کے بھی تجارتی اور کاروباری مراکز بند ہیں۔جیکب آباد،کشمور،کندھ کوٹ میں بھی ہڑتال کی جارہی ہے۔ ٹھل میں پولیس نے عوامی تحریک کے 30سے زائد کارکنان کو گرفتار کرلیا۔ جس پر کارکنوں نے تھانے کے باہر دھرنادیا۔ گھوٹکی ،اوباڑو،اور ڈہرکی میں بھی ہڑتال ہے اور کاروبار بند ہے۔ جبکہ قوم پرست جماعتوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں بھی نکالی جارہی ہیں۔