29 مئی ، 2012
اسلام آباد … ترکی کی کارکے کمپنی سپریم کورٹ کی طرف سے معاہدہ کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد عالمی ثالثی عدالت میں چلی گئی، وزیر پانی و بجلی نوید قمر نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ وزارت پانی و بجلی کو نوٹس آگیا ہے، حکومت پاور سیکٹر پر دی جانیوالی سبسڈیز بجٹ میں ختم نہیں کریگی۔ وزیر پانی و بجلی اسلام آباد میں ترکی کی کمپنی زرلو انرجی کی طرف سے سندھ جھمپیر میں لگائے جانے والے 56.4 میگاواٹ کے ونڈ پا ور منصوبے کی فنانشل کلوز کی تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، جب وفاقی وزیر سے پوچھا گیا کہ نوٹس میں کیا کہا گیا ہے، اس پر ان کا کہنا تھا کہ ابھی نوٹس انہوں نے پڑھا نہیں۔ وفاقی وزیر سے جب پوچھا گیا کہ حکومت کی حکمت عملی کیا ہوگی جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ترک کمپنی کے ساتھ مل جل کر معاملات طے کریں گے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وہ یہی کہیں گے کہ معاہدے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ وزیر پانی و بجلی نے بتایا کہ زرلو انرجی کا منصوبہ اس سال دسمبر تک مکمل ہو جائے گا، منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 16کروڑ ڈالر ہے۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی نے بتایا کہ کوشش کی جاری ہے کہ بجلی کی پیداوار میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کیا جا سکے۔ انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ حکومت پاور سیکٹر پر دی جانے والی سبسڈیز بجٹ میں ختم نہیں کرے گی۔