29 مئی ، 2012
اسلام آباد … قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے اسمبلیوں میں معذور افراد کی نشستیں مختص کرنے کا ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے جبکہ خواجہ سراوٴں کو نمائندگی دینے کی تجویز مسترد کر دی گئی ۔ کمیٹی رکن ریاض فتیانہ نے چاروں صوبوں کو 6 نئے صوبوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس نسیم چوہدری کی صدارت میں ہوا۔ مسلم لیگ ن کے ارکان جنہوں نے احتساب بل ایجنڈے میں شامل نہ کرنے پر گزشتہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا اس اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے۔ کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی کشور زہرہ کے ترمیمی بل کی ترامیم کے ساتھ منظوری دی۔ کشور زہرہ نے قومی اسمبلی میں معذور افراد کیلئے 4 نشستیں مختص کرنے کی تجویز دی تھی، تاہم کمیٹی ارکان نے تجویز کیا کہ معذوروں کیلئے قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ایک ایک نشست ہونی چاہئے۔ کمیٹی رکن ریاض فتیانہ نے خواجہ سراوٴں کیلئے بھی اسمبلی میں کوٹہ مختص کرنے کی تجویز دی جس سے دیگر ارکان نے اتفاق نہیں کیا، نئے صوبوں کے قیام کا طریقہٴ کار آسان بنانے کیلئے ایم کیو ایم کے بل کی چیئرمین نسیم چوہدری اور پیپلز پارٹی کے عبدالغفور چوہدری نے مخالفت کی۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں اس معاملے پر رضا ربانی اور وزیر قانون فاروق نائیک کو بلانے کا فیصلہ کیا۔ ریاض فتیانہ نے جنوبی اور وسطی پنجاب، ہزارہ، جنوبی سندھ، شمالی بلوچستان اور فاٹا کے صوبے بنانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر سے اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی درخواست کی جائے۔