دنیا
30 مئی ، 2012

انا ہزارے کے الزامات ثابت ہو گئے تو سیاست ترک کر دونگا، منموہن سنگھ

انا ہزارے کے الزامات ثابت ہو گئے تو سیاست ترک کر دونگا، منموہن سنگھ

نئی دہلی …بھارت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ اگر انا ہزارے کی ٹیم کی طرف سے ان پر لگائے الزامات ثابت ہو گئے تو وہ سیاست ترک کر دیں گے۔برما سے بھارت واپسی کے دوران جہاز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے منگل کو اپنے اور ساتھی وزراء پر لگے ہوئے الزامات کو ’غیر ذمہ دارانہ اور بدقسمتی‘ قرار دیا۔دو دن قبل سماجی کارکن انا ہزارے کی ٹیم کے ارکان نے الزام لگایا تھا کہ منموہن سنگھ اپنے ساتھیوں کی بدعنوانی دیکھ کر آنکھیں موند لیتے ہیں۔بھوشن اور اروند یجریوال نے ہفتہ کو ایک نیوز کانفرنس میں منموہن سنگھ اور وزیر خزانہ پرنب مکھرجی کے علاوہ تیرہ سینئر وزراء پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے۔ادھر وزیراعظم منموہن سنگھ پر الزام تراشی کے سلسلے میں انا ہزارے کے ساتھیوں میں بھی اختلاف پیدا ہوئے ہیں۔بنگلور میں انا کے سب سے پرانے ساتھیوں میں سے ایک جسٹس سنتوش ہیگڑے نے کہا کہ وہ ٹیم انا کے باقی ارکان کی طرف سے لگائے الزامات سے متفق نہیں ۔اس پر پرشانت بھوشن نے منگل کو پھر کہا کہ ’چاہے وزیراعظم خود پیسہ نہیں لے رہے ہوں لیکن ان کے بدعنوان وزیر انہیں ڈھال کی طرح استعمال کر رہے ہیں۔اس سے پہلے ٹیم انا کی رکن کرن بیدی نے بی بی سی سے بات چیت میں کہا تھا کہ ’جب پرشانت بھوشن، اروند یجریوال اور کئی ساتھیوں نے چھان بین کی تو یہ پتہ چلا کہ سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم منموہن سنگھ جس دور میں کوئلے کی وزارت سنبھال رہے تھے تو اس دوران وزارت نے کان کنی کے لیے جو لائسنس، پرمٹ یا جگہ دی وہ بہت کم داموں پر دی گئی اور اس سے لاکھوں کروڑوں کا نقصان ہوا۔انا ہزارے اور ان کے قریبی ساتھیوں نے وزیر اعظم ہفتہ کو بھیجے گئے ایک خط میں ایک آزاد خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

مزید خبریں :