15 جنوری ، 2016
بغداد........سعودی عرب نے 25 سال بعد بغداد میں اپنا سفارتخانہ دوبارہ کھول دیا، عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے سعودی سفیر تمر الصبحان سے ان کی سفارتی اسناد وصول کیں۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق عراقی حکام کا کہنا ہے کہ سفارتکاروں نے دونوں اقوام کے درمیان تعلقات کو وسعت دینے کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔سعودی عرب نے 1990ء میں کویت پر صدام حسین کی حکومت کے حملے کے بعد، عراق سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے اور بغداد میں قائم اپنا سفارتخانہ بند کردیا تھا۔
سعودی عرب کے سفارتخانے کا دوبارہ کھلنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عراق اور خلیج کی دیگر اقوام کے درمیان تعلقات پر جمی برف پگھلنے لگی ہے، حالانکہ کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ عراق کی نئی شیعہ قیادت کی سعودی عرب کے سب سے اہم علاقائی حریف شیعہ ایران کے ساتھ زیادہ قریبی تعلقات ہیں۔
وزیر اعظم حیدر العابدی کے 2014ء میں اقتدار میں آنے کے بعد عراق اور خلیج کی سنی حکمراں ریاستوں کے درمیان تناؤ میں کمی آئی ہے۔اس سے قبل نوری المالکی کے دور میں قطر اور سعودی عرب سے انکے تعلقات کشیدہ رہے تھے ۔یاد رہے کہ قطر نے بھی 25 برس قبل،بندکیا گیا اپنا سفارتخانہ چند ماہقبل دوبارہ کھول دیا تھا۔