02 جون ، 2012
کراچی … متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ کے بجٹ کیلئے تجاویز پیش کرتے ہوئے صوبائی انٹیلی جنس بیورو اورعوام کیلئے راشنی نظام قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ہم نے خسارے کا بجٹ نہیں بنایا، سرپلس بجٹ بنانے کی کوشش کی ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر سید سرداراحمد نے بجٹ تجاویز سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بے جا خرچ نہ ہو تو لوگوں کو سہولت فراہم کی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خسارے کا بجٹ نہیں بنایا، سرپلس بجٹ بنانے کی کوشش کی ہے جس میں جاری اسکیموں کیلئے 55 ارب روپے، شعبہ صحت کیلئے 10 ارب روپے، تعلیم کیلئے 8 ارب روپے، انفرا اسٹرکچر کیلئے 5 ارب روپے اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کیلئے 5 ارب روپے مختص کرنے کی تجاویز دی ہیں، جبکہ سروسز پر سیلز ٹیکس 16 سے 12فیصد کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس موقع پر ایم کیوایم کے سندھ اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر فیصل سبزواری نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ نے حکومت کو قابل عمل تجاویز دی ہیں جو نیک نیتی اور ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے وژن پر مبنی ہیں۔