پاکستان
03 جون ، 2016

مارگلہ کی پہاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کے استعمال کوروک دیا گیا

مارگلہ کی پہاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کے استعمال کوروک دیا گیا

 


مارگلہ کی پہاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کے استعمال روک دیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیے دھماکہ خیز مواد رکھ کر پہاڑوں کو توڑا جا رہا ہے ،بڑا سنجیدہ ایشو ہے۔


چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے ازخود نوٹس کی سماعت کی، چیف جسٹس نے کہا کہ مارگلہ پہاڑیوں کو کرش کرنے کے معاملہ کی کوریج کرنے والے میڈیا ملازمین کو بھی مارا پیٹا گیا، جس میں شاید جیو ٹی وی بھی شامل تھا۔


چیف جسٹس نے کہا کہ ماحول کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے،اسٹون کریشنگ کے بہانے پہاڑوں کو توڑا جا رہا ہے،معاملے کو تعلق ما حولیات سے ہے،آنکھیں بند نہی کر سکتے۔


جسٹس امیر ہانی نے کہا کہ آج کے بعد مارگلہ میں دھماکہ ہواتومتعلقہ ایس پی اپنی وردی میں نہیں ملے گا،یہ معاملہ نا قابل برداشت ہے،ہم معاملہ کی تہہ تک جائیں گے۔


حکومتی وکیل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ کچھ پہاڑ سیمنٹ کمپنی کو لیز پر دیے، لیکن بعد میں لیز منسوخ کر دی۔چیف جسٹس نے کہا کہ دھماکوں سے لوگوں کے گھروں میں دراڑیں پڑ گئیں ہیں۔


امیر ہانی نے ریماکس دیےحکومت کو پتہ ہی نہیں مارگلہ ہلز میں کیا ہو رہا ہے،عدالت نےوفاق ،پنجاب اور کے پی کے سے مارگلہ کہ پہاڑیوں پر تفصیلی جواب طلب کر کے مارگلہ کی پہاڑیوں میں دھماکہ خیز مواد کے استعال روک دیا۔


چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیا کو مار پیٹ کا نشانہ بنایا گیا جنگلات کی تباہی ہو رہی ہے کیمرا مین کے مائیک چھینے اور دھکے دئے گئے کہا گیا کہ پہاڑ خرید لیا ہے ۔جیو کا پروگرام دیکھا جس میں خلاف ورزیوں کے بارے بتایا گیا اٹارنی جنرل اس کیس میں آپ ذاتی دلچسپی لیں۔کیس کی سماعت آئندہ ہفتہ تک ملتوی ہوگئی۔

مزید خبریں :