20 جون ، 2016
سندھ ہائی کورٹ نے میرپور ساکرو میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو 21 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔پسند کی شادی کرنے والی لڑکی اقصیٰ کی بازیابی سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی۔
درخواست گزار نتھو نے موقف اختیار کیا تھا کہ اس نے 19 اکتوبر2015کو اقصیٰ نامی لڑکی سے کورٹ میں شادی کی جس کے بعد 23اپریل کو میر پور ساکرو میں لڑکی کے والد نے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر اسے اور اس کی بیوی کو گھر سے اٹھوالیا۔
درخواست گزار کے مطابق تشدد کے بعد اسے توچھوڑ دیا گیا ،تاہم اسکی اہلیہ اقصیٰ تاحال لاپتا ہے۔
جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے 21 جون کو اقصیٰ کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر لڑکی کو پیش نہ کیا گیا تو اس کے باپ کو گرفتار کیا جائے۔