21 جون ، 2016
لاہورمیں انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نےزندہ جلائی جانے والی لڑکی زینت کی والدہ پروین بی بی اور بہنوئی ظفراقبال کو مزید4دن کےجسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکر دیا۔پروین بی بی نےعدالت میں بیان دیاکہ بیٹی کو زندہ جلانے پر اسے کوئی پچھتاوا نہیں ۔
زینت قتل کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت لاہورمیں ہوئی۔
پولیس نے مقتولہ کی والدہ پروین بی بی اور بہنوئی ظفراقبال کو عدالت میں پیش کیااوراستدعاکی کہ ملزموں کومزید10دن کے ریمانڈ پر پولیس کےحوالےکیاجائے،ان سے مزید تفتیش کرنا ہے،عدالت نے ملزموں کامزید4دن کا جسمانی ریمانڈ دے دیا۔
پروین بی بی نے عدالت میں بیان دیا کہ بیٹی کو زندہ جلانے پر اسے کوئی پچھتاوا نہیں ،اس نے مٹی کا تیل چھڑک کر بیٹی کو آگ لگائی تھی، جبکہ بیٹا اور داماد اس واقعے میں ملوث نہیں ہیں۔
واضح رہےکہ 8جون کو فیکٹری ایریاکےعلاقےمحبت کی شادی کے جرم میں زینت کواپنے ہی گھر میں زندہ جلادیا گیاتھا،پولیس نےاس کیس میں زینت کی والدہ،بہنوئی اور بھائی کوگرفتار کر رکھا ہے۔