پاکستان
21 جون ، 2016

قومی اسمبلی اجلاس ، اپوزیشن جماعتیں خارجہ پالیسی پر پھٹ پڑیں

قومی اسمبلی اجلاس ، اپوزیشن جماعتیں خارجہ پالیسی پر پھٹ پڑیں

 


قومی اسمبلی اجلاس میں آج اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے خارجہ پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ، پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر نےکہاکہ افغانستان، بھارت اور ایران کا گٹھ جوڑ پاکستان کے مستقبل کے لئے اچھا نہیں، ایف 16 کا مسئلہ ہمارے منہ پہ طمانچہ ہے۔


ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں جو بھی آئے ہمیں اس کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہئیں،ہمارے ہمسائے اکھٹے ہو رہے ہیں اور پاکستان تنہائی کا شکار ہو رہا ہے، خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی سخت ضرورت ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہاکہ ملا منصور کو نشانہ بنانے پر کوئی واضح بیان سامنے نہیں آ سکا، ہماری پالیسی ہے ڈالر دکھاؤ، کام کراؤ، سرتاج عزیز کی صلاحیتیں ورلڈ فوڈ پروگرام میں بہت زیادہ ہیں ، جس کی جہاں صلاحیتیں ہیں وہیں استعمال کیا جائے۔


تحریک انصاف کی شیریں مزاری نے کہا کہ ملک میں وزیر خارجہ نہیں ہے ، ڈرون حملوں کے لئے کیا ریڈ لائنز تھیں ،جمہوریت میں خلا ہوگا تو کوئی اورپورا کرلے گا،پھرہم روتے رہیں گے،سشما سوراج نے نواز مودی تعلقات کے بارے میں حیران کن بیان دیا کہ دونوں میں بہت اچھے تعلقات ہیں۔


آزاد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی بھی چپ نہ رہ سکے اور کہاکہ بزرگوں کی اللہ اللہ کرنے کی عمر ہے، سرتاج عزيز کی عمر ایسی نہیں کہ اب انہیں خارجہ پالیسی کی ذمہ داری سونپی جائے۔

مزید خبریں :