12 جولائی ، 2016
کھیلوں کی ثالثی عدالت نے روس کی ٹینس اسٹار ماریہ شراپووا کی دو سالہ پابندی کے خلاف اپیل کا فیصلہ 19 ستمبر تک ملتوی کر دیا ہے۔ جس کے بعد آئندہ ماہ ریو میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں ان کی شرکت کے تمام امکانات ختم ہوگئے ہیں۔
روس سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ ماریہ شراپووا کا جنوری میں آسٹریلین اوپن کے دوران میلڈونیم نامی دوا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا ،جس کے بعد انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ماریہ شراپووا پر 2سال کی پابندی لگا دی تھی۔
پابندی کے فیصلہ پر دوبارہ غور کے لیے شراپوا نے گذشتہ ماہ کھیلوں کی ثالثی عدالت میں اپیل کی تھی،تاہم انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن اور ماریہ شراپووا کو اپنے کیسز پر کام کرنے کے لیے مزید وقت درکار ہے۔
برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں اولمپکس مقابلوں کا آغاز5 اگست سے ہونے والا ہے۔اس عدالتی فیصلے کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ماریہ شراپووا اور بین الاقوامی ٹینس فیڈریشن نے کھیلوں کی ثالثی عدالت کی جانب سے رواں سال ستمبر تک فیصلے کو ملتوی کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔
واضح رہے کہ روس نے گذشتہ مئی میں ریو اولمپکس مقابلوں کے لیے اپنی ٹینس ٹیم میں اس وقت ممنوعہ ادویات کے ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد پابندی کا سامنا کرنے والی ٹینس اسٹار ماریہ شراپووا کو بھی شامل کیا تھا۔
روس کی ٹینس فیڈریشن کا کہنا تھا کہ ’ریو اولمپکس میں ماریہ شراپووا کی شمولیت کا مسئلہ رواں ہفتے حل کر لیا جانا چاہیے۔