13 جولائی ، 2016
ایمنیسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ مصر کے سکیورٹی اداروں نے گذشتہ سالوں کے دوران اختلاف رائے سے نمٹنے کے لیے سینکڑوں افراد کو غائب اور ان پر تشدد کیا ہے۔
ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے مطابق ’طلبا، سیاسی کارکن اور مظاہرین جن میں سے بعض کی عمریں 14 سال کے قریب ہیں اچانک غائب ہوگئے۔‘
ان میں سے زیادہ تر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انھیں مبینہ طور پر ایک مہینے کے لیے حراست میں رکھا گیا جہاں ان کے ہاتھ بندھے ہوئے اور آنکھوں پر پٹیاں تھی ۔
دوسری جانب مصر کی حکومت ان جبری گمشدگیوں اور تشدد کو مسترد کیا ہے۔ وزیر داخلہ ماجدی عبدالغفار نے کہا ہے کہ سکیورٹی ادارے مصر کے قوانین کے مطابق بنائے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے کارروائی کرتے ہیں۔
2013 میں محمد مرسی کو ان کے عہدے سے برطرف کرنے کے بعد سے ایک ہزار سے زائد افراد قتل اور 40 ہزار کو جیل میں ڈالا گیا ہے۔