13 جولائی ، 2016
مقبوضہ کشمیر میں حالات بدستور کشیدہ ہیں اور کشمیری عوام بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، ایک ہفتے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 36 ہوگئی ہے۔
قابض بھارتی حکومت وادی میں امن کے لیے حریت قیادت سے رابطے پر مجبور ہوگئی ہے، کٹھ پتلی انتظامیہ نے حریت رہنماؤں سے حالات معمول پر لانے کی اپیل کی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں یوم شہداء پر بھی عوام جوق در جوق نکلے اور بھارت کے طوق غلامی سے نکلنے کے لیے آزادی کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
بھارتی قابض حکومت نے گزشتہ جمعے سے وادی کے کئی علاقوں میں کرفیو لگا رکھا ہے، اس کے باوجود شمع آزادی کے پروانے بھارتی ظلم و استبداد سے ٹکرانے کے لیے مسلسل سڑکوں پر آرہے ہیں۔
کشمیریوں کے جذبہ حریت پر بھارت بندھ نہ باندھ سکا تو حریت رہنماؤں سے ہی حالات معمول پر لانے کی اپیل کردی، دوسری جانب احتجاجی ریلیوں میں شرکت سے روکنے کے لیے علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق سمیت کئی حریت رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے او آئی سی رابطہ گروپ کے سفیروں کو بریفنگ دی اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کی شہادت پر تحفظات سے آگاہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بے گناہ کشمیریوں کے قتل کے ذمے داروں کے خلاف شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے۔