پاکستان
28 جولائی ، 2016

دو فوجیوں کے قتل کیس میں پیشرفت،2 مشتبہ افراد زیر حراست

دو فوجیوں کے قتل کیس میں پیشرفت،2 مشتبہ افراد زیر حراست

 


کراچی میں دو فوجیوں کے قتل کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، تحقیقاتی اداروں نے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، 20 عینی شاہدین کے بیانات قلم بند کرنے کے ساتھ 11 سی سی ٹی وی کیمروں کی ویڈیوز بھی حاصل کرلی گئیں ۔


ویڈیوز میں ملزمان فوجی گاڑی کا پیچھا کرتے اور فرار ہوتے دِکھائی دے رہے ہیں۔ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سپاہی خادم حسین کو ایک گولی سر پراور دوسری بائیں بازو سے ہوتی ہوئی سینے پر لگی۔


کراچی کے تجارتی علاقے صدر میں دو فوجی اہلکاروں کی شہادت کے بعد، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی برق رفتار کارروائیاں رنگ لانے لگیں، مثبت پیش رفت یہ ہے کہ اے بی سینیا لائن اور بلدیہ ٹاؤن میں چھاپوں کے بعد دو ایسے ملزمان پکڑے گئے جن پر اس حملے میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔


تحقیقاتی ادارے بتاتے ہیں کہ یہ کوئی اندھا دھند واردات نہیں، بلکہ دہشت گردوں نے بھرپور منصوبہ بندی اور مکمل ریکی کے بعد فوجی جوانوں کو نشانہ بنایا۔


فائرنگ کے دوران دہشت گردوں نے ’ایمٹی کیچر‘ بھی استعمال کئے جس کے باعث جائے وقوع پر گولیوں کا ایک بھی خول نہیں ملا۔


دہشت گردوں کی مکار منصوبہ بندی کے باوجود تحقیقاتی ادارے تن دہی کے ساتھ اپنا کام کررہے ہیں، اس کیس میں اب تک 20ا فراد کے بیانات قلم بند کیے جاچکے، 11مختلف کیمروں کی ویڈیوز بھی حاصل کرلی گئیں۔


2 ویڈیوز میں ملزمان تعاقب کرتے نظر آرہے ہیں جبکہ 9ویڈیوز واردات کے بعد کی ہیں جن میں ملزمان کو فرار ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔


ذرائع نے بتایا کہ کیمروں کی مدد سے ملزمان کا روٹ معلوم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جبکہ اس حملے میں بھی وہی گروہ ملوث ہے جس نے 2015ء میں تبت سینٹر پر ملٹری پولیس کے دو اہلکاروں کو شہید کیا تھا۔

مزید خبریں :