14 جون ، 2012
کراچی… فرقان احمد یوسفی… شہنشاہ غزل مہدی حسن کو خراج عقیدت پیش کئے جانے کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ مختلف ثقافتی تنظیموں نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ٹربیوٹ پیش کرنے کا اعلان کیا۔ شوبز سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ گائیکی میں وہ اپنی مثال آپ تھے۔ ان کا اسٹائل مختلف تھا۔ غزل میں ان کا کوئی ثانی نہیں۔ موسیقار بلند اقبال نے کہا کہ غزل میں ان کا کوئی ثانی نہیں وہ بے پناہ صلاحیتوں کے مالک تھے۔ گلوکار ارشد محمود نے کہا کہ مہدی حسن فن کے بادشاہ تھے۔ انہوں نے اپنی خوبصورت گائیکی کی بدولت برسوں تک راج کیا۔ ان کا خلا کبھی پُر نہیں کیا جا سکتا۔ گلوکارہ نیہا نسیم نے کہا کہ وہ موسیقی کے استاد تھے جنہوں نے اس دور میں پوری دنیا میں شہرت حاصل کی جب ذرائع ابلاغ انتہائی محدود تھا وہ صرف اپنے فن کی بدولت مشہور ہو گئے۔ گلوکارہ حدیقہ کیانی نے کہا کہ مہدی حسن کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ان کی آواز میں ایک جادو تھا۔ گلوکارہ عینی علی نے کہا کہ مہدی حسن فن کا سمندر تھے۔ انہوں نے باالخصوص غزل کو اس قدر خوبصورت انداز میں گایا کہ انہیں شہنشاہ غزل کا خطاب دیدیا گیا۔ گلوکارہ حمیرا ارشد نے کہا کہ مہدی حسن کے انتقال پر دلی دکھ ہوا۔ ان کے گائے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں نغمات اور غزلیں انہیں ہمیشہ زندہ رکھیں گی۔ اداکارہ ماہ نور نے کہا کہ انہوں نے غزل گائیکی کے ذریعے ملک و قوم کا نام روشن کیا، ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ اداکار شکیل صدیقی نے کہا کہ مجھے مہدی حسن سے عقیدت ہے۔ ان کے انتقال پر بہت صدمہ ہوا میری دعا ہے کہ خدا انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے۔ کاشف خان نے کہا کہ مرحوم اپنے دور کے بادشاہ تھے۔ ان کی گائیکی ہر عمر کے لوگوں میں پسند کی گئی۔ ان کا اسٹائل مختلف تھا۔ اداکارہ ریجا علی نے کہا کہ شہنشاہ غزل مہدی حسن جیسے گلوکار صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ انکے نغمات اور غزلیں ہمیشہ زندہ رکھی جائیں گی۔ انہوں نے اپنی گائیکی کے ذریعے لوگوں کے دلوں پر برسا برس راج کیا ہے۔ ان غزلیں سننے والوں کے کانوں میں ہمیشہ رس گھولتی رہیں گی۔