30 جنوری ، 2012
اسلام آباد … قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے نامکمل الیکشن کمیشن کے تحت ہونے والے ضمنی انتخابات کو تحفظ دینے کیلئے 20ویں آئینی ترمیم کامسودہ منظور کرلیا ہے۔ حتمی منظوری کیلئے اسے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ قائمہ کمیٹی برائے قانون اور انصاف کا اجلاس اسلام آباد میں نسیم چوہدری کی زیر صدارت ہوا۔ چیئرپرسن سمیت کمیٹی کے ارکان کی تعداد 17 ہے، تاہم اجلاس میں صرف 7 ارکان شریک ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے کسی رکن نے شرکت نہیں کی۔ اجلاس میں ووٹر لسٹوں کی تیاری سے متعلق ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ اس میں کہاگیا ہے کہ آئین میں ووٹرلسٹوں کی تیاری کا اختیار الیکشن کمیشن کو نہیں بلکہ مقامی حکومتوں کو حاصل ہے ، ابہام کا دور کیا جانا ضروری ہے۔ قائمہ کمیٹی نے ضمنی انتخابات سے متعلق 20 ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر بھی غور کیا۔ نوید قمر کا موٴقف تھا کہ الیکشن کمیشن مکمل نہ ہونے کی صورت میں الیکشن کمشنر کو اختیار دینے سے متعلق مسلم لیگ ن کا اعتراض درست ہے، جسے دور کرنے کے لئے بل کے مسودے میں کہا گیا کہ یہ ترمیم اٹھارہویں ترمیم کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن کی تکمیل کے عرصے کے دوران ہی لاگو ہوگی۔ کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ اس قانون کو آئندہ کبھی مثال بنا کر پیش نہیں کیا جاسکے گا۔ اجلاس کو بریفنگ میں سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 2007ء میں سپریم کورٹ نے 30 دن کے اندر انتخابی فہرستوں کی درستگی کا حکم دیا اور اسی جلد بازی میں لسٹیں خراب ہوئیں تاہم اب جلد بازی نہیں کی جائے گی اور نئی فہرستیں مئی کے آخری ہفتے میں جاری کردی جائیں گی۔