دنیا
11 ستمبر ، 2016

دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، خطبہ حج

 

 

امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو اس وقت دہشت گردی کے فتنے کا سامناہے، دہشت گردی کو کسی قوم یا دین سے نہیں جوڑا جاسکتا، دہشت گردی کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں، آج ہمیں مختلف شکلوں میں دہشت گردی کا سامنا ہے، دہشت گردوں نے نوجوانوں کو قتل اور فساد کی راہ پر ڈال دیا، دہشتگردامت مسلمہ کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے میں علما کردار ادا کریں۔

امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ امت تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے، دوسروں کی طرف نہ دیکھے،فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جائے،ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا،مسجد اقصیٰ ہمارا قبلہ اول ہے، اسکی آزادی کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔

شیخ عبدالرحمان السدیس نے خطبہ حج میں کہا کہ دنیا کو اس وقت دہشت گردی کے فتنے کا سامنا ہے، مسلمان بھائی بھائی ہیں، فرقہ واریت کو جڑ سے ختم کرنا چاہیے، ایک دوسرے کے دکھ درد کا احساس ہونا چاہیے،سب سے زیادہ حقوق قریبی رشتہ داروں کے ہیں، والدین کی نافرنی نہ کرو، ان کے آگے جھک کے رہو۔

مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا ہےکہ اللہ کےاحکامات پر عمل سے دنیا اور آخرت میں کامیابی ملے گی،اللہ نے مسلمانوں کے لیے دین اسلام منتخب کیا، اس سے سچاکوئی دین نہیں، نبیﷺ نے آج کے دن ہی خطبہ فرمایا،اسی دن اللہ نے فرمایا تمہارے لیے دین مکمل ہوگیا۔

امام کعبہ نے خطبہ حج میں کہا کہ آج امت مسلمہ مختلف مسائل اور تکالیف کا شکار ہے،مسلمان اسوہ حسنہ سے ان مسائل کا حل نکالیں،ہمارے لیے اسوہ حسنہ بہترین نمونہ ہے۔حضور ﷺکو پوری کائنات کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا۔

امام کعبہ نے کہا کہ عدل وانصاف اسلام کے سر کا تاج ہے، بے شک عدل میں خیر ہی خیر ہے،مسلمان پرمسلمان کی عزت ، مال اور خون حرام ہے۔ایک انسان کو قتل کرنے والے نے پوری انسانیت کو قتل کیا،ایک انسان کو بچانے والے نے پوری انسانیت کو بچایا۔

امام کعبہ نے کہا کہ دنیا وقت مقررہ پر ختم ہوجائے گی، آخرت ہمیشہ کے لیے ہے، دنیا کے مسلمان ایک جسم کی طرح ہے،آپس میں اتفاق کی ضرورت ہے۔

امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے مسلم امہ کی ترقی و خوشحالی اور سعودی مفتی اعظم عبدالعزیز آل سعود الشیخ کی صحتیابی کیلئے خصوصی دعا فرمائی۔

مزید خبریں :