30 جنوری ، 2012
کوئٹہ … انڈونیشیا کے سمندر میں کشتی ڈوبنے سے جاں بحق ایک شخص کی میت کوئٹہ پہنچ گئی۔ انڈونیشیا کی سمندری حدود میں گزشتہ سال 18 دسمبر کو غیر قانونی طور پر آسٹریلیا جانے والوں کی ایک کشتی کو حادثہ میں تقریباً 300 افراد ڈوب گئے تھے ان میں سے کچھ کو زندہ بچالیا گیا تھا تاہم بیشتر لاپتہ ہوگئے تھے، بعد میں ان میں سے 103 افراد کی لاشیں نکال لی گئی تھیں۔ کشتی حادثہ میں ڈوبنے اور لاپتہ ہونے والوں میں سے 55 کا تعلق کوئٹہ سے تھا، حادثہ کے بعد ان افراد کی شناخت کے لئے ان کے خاندان کے افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ انڈونیشیا بھجوائے گئے تھے ان میں سے تین افراد کے اہل خانہ بھی شناخت کے لئے انڈونیشیا گئے تھے جن میں سے ایک شخص کی شناخت کفایت حسین کے نام سے ہوئی تھی جس کی میت آج کوئٹہ لائی گئی۔ 22 سالہ کفایت حسین کی میت علمدار روڈ پر امام بارگاہ سعید آباد پہنچے کے بعد رشتہ داروں اور عزیز و اقارب کی بڑی تعداد امام بارگاہ پہنچ گئی۔ دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کوئٹہ کے 55 میں سے 42 افراد کے ورثاء کے ڈی این اے رپورٹس پی ڈی ایم اے نے جکارتہ میں پاکستانی سفارتخانے کو ارسال کی گئی تھیں، تاہم ڈی این اے رپورٹس کی مدد سے بھی لاشوں کی شناخت نہیں ہوسکی جس کے بعد لاپتہ افراد کے لواحقین نے حکومت کو تحریری طور پر ان لاشوں کی انڈونیشیا میں ہی تدفین کرنے کی اجازت دے دی تھی۔