19 جون ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت جاری ہے اور چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ آج سماعت کے ابتداء میں دلائل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے اسپیکر کی رولنگ کے حق میں منظور کی گئی قرارداد سپریم کورٹ میں پیش کی اور قرارداد کا متن پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے موٴقف اختیار کیا کہ 7 رکنی بنچ نے جیسے آرڈر پاس کیا، خدشہ تھا ایسااور آرڈر نہ آجائے اس لئے سمبلی میں قراردادا منظور کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت اسپیکر کے خلاف کوئی فیصلہ سنا دے توپارلیمنٹ اسے ختم کرسکتی ہے، اداروں کے مابین کوئی تصادم نہیں اور نہ ہی ہونا چاہیے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدلیہ اپنا کام کر رہی ہے اور پارلیمنٹ اپنا، اس لئے اداروں کے درمیان کوئی تصادم نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ ہم پارلیمنٹ کا مکمل احترام کرتے ہیں۔اٹارنی جنرل نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کوتوہین عدالت کا اختیار آرٹیکل 19 اے سے مطابقت نہیں رکھتا، بقول ان کے، اپ رائٹ جج شاید ہی توہین عدالت کااختیار استعمال کرتا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ توہین عدالت کا کیس نہیں ، غیر متعلقہ باتیں نہ کی جائیں۔