بلاگ
08 اکتوبر ، 2016

بالاکوٹ کب آباد ہو گا؟

بالاکوٹ کب آباد ہو گا؟

 

رپورٹ : کوثر سلیم بنگش، بالاکوٹ،ضلع مانسہرہ...۔
8اکتوبر2005کےزلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر بالاکوٹ تھاجس کے باسی ایک دہائی گزرنے کے باوجود انتظار میں ہیں کہ کب ان کے مسائل حل ہو ںگے، ان کے سر پر آج بھی نہ تو پختہ چھت ہے اور نہ علاج کے لئے اسپتال، بچے بھی خیموں میں رل رہے ہیں۔

یہاں کے تحصیل ناظم رستم خان کا کہنا ہے کہ " گیارہ سال مکمل ہونےکے بعد بھی ہم ان کو عارضی شیلٹرز میں رکھنے پر مجبور ہیں جو صرف تین سال کے لئے بنائے گئے تھے، تاہم 11سال بعد بھی ان کوعارضی شیلٹرز میںہی گذر بسر کر نا پڑ رہا ہے ۔"

رہائش کے علاوہ دوسرا بڑا مسئلہ تعلیمی ااور طبی سہولیات کا نہ ہونا ہے " بالا کوٹ کا ٹی ایچ کیو اسپتال ابھی تک تعمیر نہیں ہوا۔ اسکولوں کے حوالے سے اعلانات ہوتے رہے کچھ تو بنے مگر زیادہ تر تعمیر نہیں ہوئے اور بچے ٹینٹ اور شیلٹرز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔"

تحصیل ناظم نے شکوہ کیاکہ ہر سال 8اکتوبر کو حکومتی عہدیدار آتے اور بلندوبانگ دعوے کرکے پھرغائب ہو جاتے ہیں، ریڈ زون کے شیلٹرمیں پیدا ہونے والا بچہ11سال کا ہو چکا لیکن بالاکوٹ کا کوئی مسئلہ حل نہ ہوسکا۔اسلئے متاثرین نے بھی آخری حد تک جانیکا فیصلہ کر لیا ہے،مقامی شہری میاں الطاف الرحمان کا کہنا تھا کہ " بس اب یہی حل ہے کہ ہم جائیں گے اور اپنے بچوں سمیت پشاور میں اسمبلی کے سامنے اور اسلام آباد اسمبلی کے سامنے بیٹھ جائیں گے اور پھر اس وقت تک نہیں اٹھیں گے جب تک ہمارے مسئلے کا کوئی حل نہیں نکلتا۔"

متاثرین زلزلہ ارباب اختیار سے سوال کرتے ہیں کہ امدادی سرگرمیوں کے نام پر قائم ہونے والے اداروں کے افسران اور عملے کو گزشتہ 11برسوں سے دی جانے والی بھاری تنخواہوں اور دیگر مراعات کیوں دی جا رہی ہیں؟ ؟ بحالی کا کام اب تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا ؟؟ ان اخراجات کا حساب کون دے گا ؟؟؟ فرائض سے غفلت برتنے والوں اور ذمہ داری ادا نہ کرنے والوں کو کیا کبھی سزا ملے گی ؟؟ کیا متاثرین کی بحالی کا کام مکمل ہو سکے گا؟؟ یہ مجرمانہ غفلت اور بے حسی کب ختم ہو گی ؟؟ کبھی ہو گی بھی یا نہی؟؟